سینیٹ الیکشن :20 ایم پی ایزنے ووٹ بیچے، عمران : مطمئن نہ ہونے پرپارٹی سے نکالنے کا اعلان ، شوکاز جاری
اسلام آباد+ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سینٹ 2018 ء کے الیکشن میں خیبر پی کے اسمبلی میں ہماری پانچ خواتین ایم پی اے سمیت ہمارے 20 ارکان صوبائی اسمبلی نے اپنے ووٹ بیچے جنہیں شوکاز جاری کر دئیے ہیں اگر ہمیں مطمئن نہ کر سکے تو انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا اور ان سب کے نام نیب کو بھجوا دئے جائیں گے باقی جن پارٹیوں کے ارکان نے ووٹ بیچے وہ بھی ان کے نام بتائیں ورنہ میں بتا دوں گا ہم نے اپنے ارکان کو ووٹ بیچنے پر ووٹنگ پیٹرن سے پکڑا ہے جس کیلئے ہماری پارٹی کی کمیٹی نے بڑی محنت کی عام انتخابات میں کوئی کسی سے پی ٹی آئی کا الیکشن لڑنے کیلئے ٹکٹ نہ خریدے کیونکہ پچھلے الیکشن میں ایسا ہوا تھا اس بار میں خود مطمئن ہوں گا تو اسے ٹکٹ دوں گا اگر کسی سے کوئی ٹکٹ دلوانے کیلئے پیسے مانگے تو میں اس پر اطلاع کیلئے وٹس ایپ جاری کروں گا جس پر مجھے براہ راست بتائیں میں کارروائی کروں گا۔ ہمارے جن ارکان کے پی کے اسمبلی پر ووٹ بیچنے کا الزام لگایا گیا ہے ان میں نرگس علی ، دینا ناز ، نگینہ خان ،فوزیہ بی بی ،نسیم حیات ،سردار ادریس ، عبید مایار ، زاہد درانی ، عبدالحق ، قربان خان ، امجد آفریدی ، عارف یوسف ، جاوید نسیم ، یٰسین خلیل ، فیصل زمان ، سمیع علی زئی ، معراج ہمایوں ، خاتون بی بی ، بابر سلیم ، وجیہ الزمان شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کرپشن کی یونین ہے نواز شریف کے ساتھ جو کھڑے ہیں سب کو پتہ ہے ان کی بھی باری آنے والی ہے۔ شہباز شریف یہاں خادم اعلیٰ بنتے ہیں لیکن باہر کیا بتاتے ہیں کہ وہ کرپشن کا پیسہ لائے ہیں نواز شریف کیس کا فیصلہ آنے والا ہے اس لئے انہیں باہر نہیں جانے دینا چاہئے نوازشریف ملک میں نہیں ہوں گے تو وقت ضائع ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو بنی گالہ میں پارٹی کے مقامی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین ، پرویز خٹک ، شوکت یوسفزئی ، عاطف خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عمران خان نے کہا کہ جب یہ بات سامنے آئی کہ سینٹ الیکشن میں ہمارے ارکان نے ووٹ بیچا ہے جس کی انکوائری کیلئے کمیٹی بنائی ہم چاہتے تھے کہ کسی پر غلط الزام نہ لگے کہ اس نے پیسے لئے سینٹ میں یہ پہلا موقع نہیں بلکہ30 سے40 سال میں سینٹ کے الیکشن میں ہمیشہ ووٹ بیچے جاتے رہے امریکہ بھی پہلے بالواسطہ سینٹ کا الیکشن ہوتا تھا اس میں بھی ووٹ خریدے جاتے تھے جس کے بعد سینٹ کے وہاں براہ راست الیکشن ہونے لگے ہمیں جب پتہ ہے کہ سینٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا تھا اس لئے ہمارے ہاں بھی ڈائریکٹ الیکشن سے سینیٹرز منتخب ہونے چاہئیں مجھے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف بیان دیا کہ وہ ووٹ خرید کر چیئرمین بنے ہیں ہمارے جن ارکان کے پی کے اسمبلیوں کے نام ووٹ فروخت کرنے کے الزام کی زد میں آئے اور ایسے تین لوگوں کو الیکشن جتوایا جو کسی صورت جیت نہیں سکتے تھے ایسا کرنے والے ہمارے ارکان نے ہمارے نظریے سے انحراف کیا اور ہمارے ورکروں کی محنت کو نقصان پہنچایا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کیا دیگر جماعتوں میں اتنی اخلاقی جرات ہے کہ وہ ووٹ بیچنے والے اپنے ارکان اسمبلی کے نام بھی سامنے لائیں اور اپنے ضمیر فروش ارکان کو نکالیں۔ میں نے اپنی پارٹی کے ارکان کے خلاف کارروائی کرکے خو کو نقصان پہنچایا آئندہ الیکشن میں بھی اس کا نقصان ہو گا لیکن ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ لیکن میری پارٹی میں جنہوں نے چار چار کروڑ روپے میں ووٹ بیچا انہیں برداشت نہیں کیا جاسکتا پی ٹی آئی کے جو اراکین نہیں بکے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن میں کئی بہت غریب بھی ہیں اب عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ اسے ملے گا جو میرٹ پر ہوگاقبل ازیں وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے سینٹ الیکشن میں مبینہ ضمیر کا سودا کرنے والے پی ٹی آئی کے ارکان کی رپورٹ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو پیش کی جس کے بعد چیئرمین نے پریس کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ نشاندہی کردہ ارکان کے پی کے اسمبلی کے خلاف وہ انضباطی کارروائی کو اعلان کر سکیں انہوں نے کہا کہ جنوبی محاذ پنجاب سے شاہ محمود قریشی رابطے میں ہیں۔ عمران خان نے نوازشریف کی بیرون ملک روانگی پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے تھی، نواز شریف کیخلاف مقدمہ انتہائی سنگین نوعیت کا ہے، پہلے نواز شریف اہلیہ کی عیادت کے بجائے ’’کیوں نکالا‘‘ جلسے کر رہے تھے۔ عمران خان نے سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرتمام اراکین نے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا تو انہیں نا صرف پارٹی سے نکالا جائے گا بلکہ نیب کو بھی ان کے نام بھجوائیں گے، تمام ارکان کو اپنی صفائی میں ایک موقع ضرور فراہم کیا جائے گا۔ نوازشریف اداروں پرحملہ کررہے ہیں، جنوبی پنجاب کے علیحدہ صوبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں، جنوبی پنجاب کے ناراض ارکان سے ملاقات ہو چکی یا تو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر لڑیں گے یا اپنا امیدوار کھڑا کریں گے وہ جب ہماری پارٹی جوائن کرنا چاہیں۔ جوائن کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل چوری بچانے کیلئے ووٹ کے تقدس کے ڈرامہ ہورہا ہے، حکومت منی لانڈرنگ کرنے والوں کو بچا رہی ہے۔ جنوبی پنجاب کے علیحدہ صوبے کے مطالبے سے مطمئن ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ طاقتور قانون تلے آیا ہے۔ یہاں طاقتور کیلئے الگ قانون ہے اور غریب کیلئے الگ ، 29 تاریخ کو عوام کا بہت بڑا اجتماع ہوگا، کیا یہ وہ ووٹ لیتے وقت ووٹر کو کہتے کہ کرپشن کریں گے، یہ ووٹر سے منافقت اور غداری ہے۔ مسلم لیگ ن کرپشن کی یونین ہے۔ ان کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان آج لاہور میں 29اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کے سلسلہ میں اہم اجلاس کی صدارت کریں گے۔ سینٹرل پنجاب‘ شعبہ خواتین‘ آئی ایس ایف اور ضلع لاہور کے رہنمائوں کے چیئرمین پی ٹی آئی سے علیحدہ علیحدہ اجلاس ہوں گے۔