چیف جسٹس کے پی کے میں عوام سے پوچھیں 5 برس پہلے کیا صورتحال تھی : عمران
لاہور‘بھلوال (خصوصی نامہ نگار‘نامہ نگار) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سابق ایم این اے ندیم افضل چن نے اپنے والد محمد افضل چن‘ سابق ایم پی اے کے ساتھ بنی گالہ میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کی۔ ندیم افضل چن نے تحریک انصاف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس سے پہلے ندیم افضل چن کے چھوٹے بھائی وسیم افضل چن اور ماموں نذر محمد گوندل سمیت دیگر ساتھی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کرچکے ہیں۔ ندیم افضل چن کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ حلقہ این اے 88 سے تحریک انصاف کے امیدوار ہونگے جبکہ انکے ونگ میں حلقہ پی پی 73سے خالق داد پڈھار امیدوار ہیں۔ ندیم افضل چن کے تحریک انصاف میں چلے جانے سے پیپلزپارٹی کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ندیم افضل چن کے ساتھ بھلوال کے حلقہ پی پی 73سے سابق امیدوار خالق داد پڈھار نے بھی تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ ندیم افضل چن نے 25 اپریل کو عمران کو پیرمکو میں اپنی رہائش گاہ آنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ مینار پاکستان کے جلسے میں عوام کو نئے پاکستان سے متعلق بتائیں گے۔ پارٹی میں کسی نے پیسے دے کر ہمارے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔ ہمارے ارکان کا ہمارے امیدواران کو ووٹ نہ دینا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ اگر ارکان ہمیں مطمئن نہ کر سکے تو ان کے نام نیب کو دیں گے۔ اپنے 20 ارکان کوشوکاز دے کر وضاحت کا موقع دیا ہے۔ مجھے آفر ہو سکتی ہے تو کسی اور کو بھی ہو سکتی ہے۔ عمران نے ایک بار دعویٰ کیا کہ مجھے ایک سینیٹر کو منتخب کرانے کیلئے 45 کروڑ روپے کی آفر ہوئی۔ میں نے انکار کر دیا اس لئے آفر دینے والے کا نام نہیں بتاﺅں گا۔ چیف جسٹس دورہ کرکے بتائیں کہ خیبر پی کے میں حالات بہتر ہوئے ہیں یا نہیں۔ ہمارے ارکان بکے، پیسے کس نے دئیے، یہ الگ مسئلہ ہے۔ پی پی اور ان لیگ کا مک مکا ہے، ایسے میں شفاف الیکشن نہیں ہو سکتا۔ عمران خان نے چودھری نثار کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دیدی۔ عمران خان نے کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ چودھری نثار نے مریم نواز کے سامنے آرڈر لینے سے انکار کیا۔ ”دو نہےں اےک پاکستان ہم سب کا نےا پاکستان“ نعرے کی تقرےب رونمائی کے بعد گفتگو میں عمران نے کہا کہ نئے پاکستان کامنشور کیا ہے ،نئے پاکستان میں طبقاتی سسٹم کیسے ختم ہو گااور اصل میں نیا پاکستان کیسے بنانا اور اس میں کیا ہو گا یہ سب وہ 29اپریل کے جلسے میں عوام کو بتائیں گے۔ عمران نے چیف جسٹس کی جانب سے کے پی کے میں مختلف کیسز کی سماعت سے متعلق سوال پر کہا کہ چیف جسٹس ہمارے شہریوں کی مشکلات کی نشاندہی کررہے ہیں جو ٹھیک ہے، چاہوں گا چیف جسٹس دو کام کریں جن میں کے پی کے کا دوسرے صوبوں سے موازانہ کریں کہ وہاں حالات کیسے ہیں۔ پارٹی میں بکنے والے ارکان کے معاملے پر جو لوگ آواز اٹھا رہے ہیں وہ پہلے یہ بتائیں کہ 30 سال سے جو سینیٹ انتخابات میں ایم پی ایز فروخت ہو رہے تھے اس پر وہ خاموش کیوں تھے۔ نگران حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ظلم کیا ہے کیونکہ انہوں نے فیصلہ کیا کہ نگراں حکومت، الیکشن کمشن اور نیب کا سربراہ بھی یہ مل کر بنائیں گے۔ جب یہ دونوں جماعتیں، الیکشن کمشن اور نگراں حکومت کے ساتھ مک مکا کر کے کام کریں گی تو اس کا مطلب غیر جانبدار نظام نہیں ہو سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ دوسری جماعتوں کے سربراہ بھی اتنی ہمت کریں کہ وہ اپنی پارٹی میں موجود کرپٹ عناصر کو سامنے لے کر آئیں۔ 29 اپریل کو لاہور میں مینار پاکستان پر جلسے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہم اس جلسے میں چوہدری نثار کو شرکت کی دعوت دیں گے۔ عمران خان