• news

عمران کی اکثریت ختم، حکومت چھوڑے، بجٹ نہ بنانا فرار کا راستہ ہے: فضل الرحمٰن

گوجرانوالہ + جہلم (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اپنے عہدے پر موجود ہیں تو کمزوروں کو سزا دینے کا کیا فائدہ۔ پی ٹی آئی حکومت کرنے کا جواز کھو چکی۔ ایم پی ایز کے ایشو کے بعد پی ٹی آئی حکومت چھوڑ دے۔ خیبرپی کے معاشی طور پر تباہ ہو چکا، کے پی کے تین سو ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے، پی ٹی آئی اتنی بااصول ہے تو حکومت چھوڑ دے۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کے 18 ممبر ہیں، سینٹ میں 38 ووٹ کیسے آئے؟ انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت کی تشکیل قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کرتے ہیں، قبائل کے ہر معاملے میں ہمیشہ ان کے ساتھ چل رہے ہیں۔ لاپتہ لوگوں کے بارے میں پہلی تقریر میں نے کی تھی، لاپتہ افراد پر احتجاج نقیب اللہ کے مسئلہ سے شروع ہوا۔ ادارے جب اپنے دائرہ اختیار سے باہر نکل کر فیصلے کرتے ہیں تو عوام میں پذیرائی نہیں ملتی۔ عوام کو عدالت سے انصاف کی توقعات ہوتی ہیں۔ متاثرین چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہورہا۔ جج کچھ نہ بولیں، ان کے فیصلے بولیں۔ نیب سیاسی انتقام لینے کیلئے مشرف کا بنایا ہوا ادارہ ہے، شریف فیملی کو کلثوم نواز کی تیمارداری کا حق ملنا چاہیے، عمران خان کو سیاست میں تنگ نظری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ چوہدری نثار جیسے باعزت آدمی کو پی ٹی آئی میں نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا سفارتکار جب استثنا کا فائدہ اٹھاتے ہیں تو عام آدمی سوال اٹھاتے ہیں۔کشمیر میں آصفہ کے مسئلے پر تمام ادارے آواز اٹھا رہے ہیں۔ مودی کو احساس کرنا چاہیے ان کے رویوں سے کشمیری نفرت کرتے ہیں۔ کشمیر میں مظالم کے خلاف بھارت کے اندر بھی آواز اٹھائی جارہی ہے۔ افغان پالیسی بنانے میں ہم خودمختار نہیں۔ افغانستان میں امریکہ بھارت کو سپورٹ کررہا ہے۔ چائنہ کے ویژن کا پہلا زینہ سی پیک ہے۔ بھارت اور امریکہ سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا بجلی کی کوئی کمی نہیں، عوام استعمال زیادہ کررہے ہیں۔ ہمارے پاس آئندہ 20 سال تک غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا عمران خان کی اکثریت ختم ہو چکی ہے۔ تحریک انصاف خیبرپی کے کی حکومت چھوڑ دے۔ بجٹ نہ پیش کرنے کی باتیں فرار کا راستہ ہے۔ چودھری نثار کو ذاتی طور پر جانتا ہوں کسی باعزت شخص کو پی ٹی آئی جیسی جماعت میں نہیں جانا چاہئے۔ جہلم سے نامہ نگار کے مطابق انہوں نے کہا دباﺅ کے تحت بننے والے اتحاد زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہتے، سیاسی جماعتوں کے اداروں سے ٹکراﺅ کے حق میں نہیں ہیں۔ دو مئی کو اسلام آباد میں ورکر کنونشن منعقد کریں گے، عدالتی فیصلوں سے سیاست اور انتقام کی بو آرہی ہے۔ الیکشن کا بروقت انعقاد بھی سوالیہ نشان ہے۔ آئی این پی کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے ظلم و بربریت کا نوٹس لے، بھارتی قابض افواج کشمیری خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔ آن لائن کے مطابق جامعہ حنفیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا انتخابات کے حوالے سے ابھی بات کرنا قبل ازوقت ہے ،جبکہ پی ٹی آئی کے 20ارکان کو جو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل انہی ارکان نے اپنی جماعت کے پارلیمانی لیڈر کے خلاف ووٹ دیا تھاجبکہ یہ کام دیر سے ہوا اور جو 10کے قریب مجرم لوگ تھے انہیں چھوڑ دیا اور باقی کو نوٹس دے دیا گیا اور یہ اقدام دیر سے کیا گیا ہے اسے بہت پہلے ہونا چاہیے۔
فضل الرحمان

ای پیپر-دی نیشن