• news

عدالتی فیصلے سے انتشار پھیلا استثنی ملا تو لندن میں قیام بڑھا دینگے : نوازشریف

لندن (عارف چودھری+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ کلثوم نواز کو دوبارہ کینسر کے اثرات ظاہر ہونے پر اس بار ڈاکٹرز نے سرجری کی بجائے ریڈیو تھراپی کا فیصلہ کیا ہے۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ اتوار کو پاکستان واپس جانے کا پروگرام ہے۔ وکلاءآج عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کریں گے۔ اجازت ملی تو لندن میں قیام بڑھا دیں گے۔ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے ہفتے کو ملاقات طے ہے۔عارف چودھری کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے ہارلے سٹریٹ پہنچے جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی اور میاں نواز شریف سے دو گھنٹے تک ملاقات کی۔ ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان نے بیس ایم پی ایز کا نام دے کر رنگ بازی کی ہے جبکہ اس سے ثابت ہوتا ہے عمران خان اب صادق و امین نہیں رہے، عمران خان نے تسلیم کرلیا ہے ان کی پارٹی کرپٹ پارٹی ہے۔ مودی بھی اپنے الیکشن کے لیے سرجیکل سٹرائیک کے جھوٹے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے۔ عمران خان کے انکشافات کے بعد سینٹ الیکشن کی کوئی حیثیت نہیں، پیسے لیکر جس نے ووٹ دیئے اس نے جرم کیا ہے۔ جو ان ووٹوں سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے ہیں وہ بھی ناجائز ہیں۔ آدھا سینٹ خصوصاً خیبر پی کے وہ غلط منتخب ہوئے ہیں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کبھی کوئی حکومت بر طرف توکبھی وزیر اعظم کو نکال دیا جاتا ہے وزیر اعظم پھانسیاں چڑھتے، ہتھکڑیاں لگواتے اور جلا وطن ہوتے رہے ہم نے کس طرح کا پاکستان بنایا ہے، کس طرح ملک کی تعمیر کی ہے، ہم آئندہ نسلوں کو کس طرح کا پاکستان دینے جا رہے ہیں یہ سب معاملات بہت افسوسناک ہیں ان پر غور ہونا چاہئے سلسلہ بند نہ ہوا تو پاکستان خدانخواستہ انتشار کا شکار ہوتا رہے گا۔ دنیا میں ہمارا وہ مقام نہیں جیسا ہونا چاہئے تھا، دنیا میں مقام حاصل کرنے کی طرف بڑھتے ہیں تو رکاوٹیں آتی ہیں۔ عدالتی فیصلے سے پاکستان میں انتشار پھیلا روپے کی قدر کم اور معیشت خراب ہو رہی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کافی کمزور ہو گئی ہیں، چاہتا ہوں زیادہ سے زیادہ اہلیہ کے پاس رہوں عوام سے اپیل ہے بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کیلئے دعا کریں، زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں احتساب عدالت نے بلایا تو وطن واپس آ جائیں گے۔


نوازشریف

ای پیپر-دی نیشن