شام: داعش کا حملہ‘ جھڑپیں‘ 25 فوجی‘ 13 دہشت گرد ہلاک: دوما میں کیمیائی حملوں کی تحقیقات ملتوی
دمشق، تہران (سنہوا+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ)دمشق (نوائے و قت رپورٹ) شام کے مشرق میں داعش نے شامی فوج پر حملہ کر کے 25 اہلکار ہلاک کر دئیے۔ عرب ٹی وی کے مطابق حملہ مشرقی علاقہ مہادین کے قریب کیا گیا۔ حملے میں داعش کے 13 جنگجو بھی ہلاک ہوگئے۔ ایران نے شام کی حالیہ صورتحال سے متعلق افریقی یونین کے رکن ممالک کے موقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ افریقی یونین نے عالمی حالات کو ادارک کر لیا ہے۔جمعرات کو ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم افریقی یونین کے اعلامیہ کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اس حوالے سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔شام سے متعلق افریقی یونین کی جانب سے آزاد اور خودمختار موقف یقیناً اس یونین کے رکن ممالک کی عالمی تبدیلیوں کے حوالے سے آزاد سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔بہرام قاسمی نے کہا کہ افریقی یونین کے بیان سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ عالمی عمائدین اور رہنما وں کی نظر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال نہایت قابل مذمت ہے جبکہ شام کے بحران کا حل سیاسی ہے۔ شام کو کیمیائی مواد دینے پر بیلجیم کی 3 کمپنیوں کے خلاف مقدم چلایا جائے گا۔ صباح نیوز کے مطابق یو این سکیورٹی ٹیم پر فائرنگ کے بعد عالمی ماہرین نے دوما میں کیمیائی حملے کی انکوائری ملتوی کر دی۔ عراقی فضائیہ نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔ عراقی طیاروں نے داعش کی نقل و حرکت پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ فوری طوور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ آن لائن کے مطابق آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق میادین کے قریب کیے جانے والے اس حملے میں داعش کے 13 جنگجو بھی مارے گئے۔ آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق داعش کی طرف سے میادین شہر کی طرف بڑھنے کی کوششیں جاری ہیں۔ شامی فورسز نے داعش کو اس شہر سے اکتوبر 2017ء میں نکال باہر کیا تھا۔ ادھر دمشق سے جنوب کی جانب ایک علاقے پر قابض دہشت گرد گروپ داعش کے جنگجوؤں کو 48 گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ اس علاقے سے نکلنے پر رضامند ہو جائیں۔ دریں اثناء شام میں کْرد فورسز نے ایک شامی نژاد جرمن عسکریت پسند محمد حیدر زمار کو گرفتار کر لیا ہے۔ زمار کو نائن الیون کے دہشت گردانہ حملے کرنے والوں کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ وہ ان حملوں کے بعد مراکش چلا گیا تھا۔ امریکی سی آئی اے نے اسے گرفتار کر کے شام کے حوالے کر دیا تھا جہاں اسے 12 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ یہ شامی نڑاد جرمن شہری 2014ء میں جیل سے رہائی کے بعد دہشت گرد گروپ داعش میں شامل ہو گیا تھا۔ جرمن حکام بھی زمار کی تلاش میں تھے۔