عدلیہ مخالف بیانات، وزیراعلیٰ نے 3 عہدیداروں کو معطل کردیا، ورکرز کی ضمانتیں نہ ہوسکیں
قصور (نمائندہ نوائے وقت + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور میں پیش آنے والے واقعہ پر سخت ایکشن لیا ہے۔ محمد شہباز شریف کی ہدایت پر تین عہدیداروں کو معطل کرکے عہدوں سے ہٹا دیا۔ چیئرمین ضلع بیت المال قصور ناصر خان، انچارج ہلال احمر قصور جمیل خان اور مسلم لیگ ن کھڈیاں کے صدر رانا اسد خن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے عہدوں سے ہٹا دیا گیاہے اور اس ضمن میں ضروری کارروائی کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ آفس جمع کروا دی گئی ہے۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق لیگی ارکان اسمبلی اور کارکنوں کی جانب سے عدلیہ اور دےگر اداروں کے خلاف احتجاج کے معاملہ پر (ن) لےگی ورکرز کی ضمانتےں نہ ہوسکیں، ارکان اسمبلی نے اپنی ضمانتےں کروا کر کارکنان کو لاوارث چھوڑ دیا۔ کارکن حوالات میں ابھی تک بند ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور واقعہ کا نوٹس لیتے تین لیگی عہدیداروں کو معطل کرکے عہدوں سے ہٹا دیا۔ تفصےلات کے مطابق عدلیہ اور دےگر اداروں کے خلاف معاملہ میں ایم این اے وسیم اختر شیخ ، ایم پی اے نعیم صفدر انصاری ، چیئرمین بلدیہ ایاز احمد خاں ، وائس چیئرمین احمد لطیف نے اپنی ضمانتےں کروا لیں اور غرےب کارکنان کو لاوارث چھوڑ دیا جو وکیل پےش نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک حوالات میں بند ہیں۔ گزشتہ روز چوہدری افضال انصاری ایڈووکیٹ نے تقرےباً دوپہر دو بجے ان غرےب کارکنوں کی ضمانت رکھی ہیں ایم این اے ، ایم پی اے کو پروٹوکول اور بغےر ہتھکڑی اور وی آئی پی طرےقے سے عدالت میں لایا گیا۔ غرےب کارکنوں نے لیگی سٹی قیادت پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ ایم این اے ، ایم پی ایز نے اپنی ضمانتےں تو کروا لیں مگر ہمیں بھول گئے ہیں اور ہمارا حال نہ پوچھا۔ اپنی رہائی پاکر ہماری رہائی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔ ہم ابھی تک حوالات میں بند ہیں۔
ارکان اسمبلی ضمانتیں