;حلفاً کہتی ہیں پارٹی کو ووٹ دیا‘ خواتین ایم پی ایز تحریک انصاف‘ اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی رہنماﺅں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران خان کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حلفاً کہتے ہیں سینٹ الیکشن میں ہم نے پارٹی کو ووٹ دیا۔ رکن صوبائی اسمبلی نگینہ خان‘ نسیم حیات اور نرگس علی نے قرآن پر حلف اٹھایا۔ نگینہ خان نے کہا کہ میں نے 2008ءمیں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی‘ ہم نے پارٹی کیلئے تنظیم سازی کی‘ ممبرز بنائے‘ آج بھی پارٹی کے وفار دار ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا تھا کوئی تحقیقات نہیں ہو رہیں ہم سے کوئی تحقیقات نہیںکی گئیں۔ ہم نے سینٹ انتخابات میں ووٹ نہیں بیچے۔ ہمارے 52ارکان میں سے پہلی ترجیح میں پارٹی امیدواروں کو 50ووٹ ملے۔ پندرہ دن میں جواب نہ ملا تو ہرجانے کا نوٹس دیں گے۔ کمیٹی کو بتایا جائے کس کے سامنے پیش ہونا ہے۔ شوکاز نوٹس ملا نہ کسی نے بلایا۔ نرگس علی نے کہاکہ اگر 20 ارکان نے غداری کی تو صرف 10کو کیوں نکالا؟ کیا وہ 10طاقتور تھے جن کی دھمکی سے وزیراعلیٰ ڈر گئے۔ میں نے ووٹ نہیں بیچا۔ کرپشن ختم کرنا تھی تو احتساب کمشن کیوں بند ہے۔ سینٹ انتخابات میں پارٹی ورکرز کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ ایک وزیر کا بھائی ڈی جی احتساب کمشن ہے۔ بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن ہوئی ہے۔ ایم پی اے نسیم حیات نے کہا کہ پرویز خٹک کینہ پرور شخص ہے جس نے یہ سازش کی۔ گزشتہ سینٹ انتخابات میں ہم نے ووٹ باہر سے نکالے۔ عمران خان بیرونی فنڈنگ کا حساب دیں۔ ہم پر الزام ہے تو چودھری سرور کے پاس ووٹ کہاں سے آئے۔ مجھے خواتین ایم پی ایز کی مخبری پر مجبور کیا گیا۔ پارٹی سے پیسے لے کر امیدوار کو ووٹ دینے والوں کو نہیں نکالا گیا۔ پارٹی کی طرف سے مجھے پیسوں کی پیشکش ہوئی تھی۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف نے 20 ارکان اسمبلی کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کر دیئے۔ نوٹسز میں ارکان کو 15 روز میں تحریری طور پر مو¿قف پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی سربراہی میں 6 رکنی انضباطی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ترجمان کے مطابق تسلی بخش جواب نہ دینے والے ارکان کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔
پی ٹی آئی ارکان