• news

سندھ گیمز : سہولیات کا فقدان پرانا سامان اتھلیٹس زخمی ہونے لگے

لاہور (سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس )سہولیات کے فقدان اور ناقص انتظامات کی وجہ سے سندھ گیمز مذاق بن گئے، ایونٹ میں ایتھلیٹس شدید پریشان نظر آئے ،انتظامیہ کی نااہلی اس حد تک نظر آرہی ہے کہ اس طرح کے انتظامات ہیں جس میں کھلاڑیوں کو کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔ مہنگے ترین سندھ گیمز انتظامیہ کی نا اہلی اور عدم سہولیات کا منہ بولتا ثبوت ہیں،بوسیدہ میڑیس کے سبب کئی ایتھلیٹس زخمی ہوئے،جمناسٹک مقابلوں کا بھی یہی حال ہے،سوال یہ کہ گیمز میں پرانے میڑیس پرانا سامان استعمال کرنے والے منتظمین جواب دیں کروڑوں روپے کا بجٹ کہاں گیا؟ سندھ گیمز کے ناقص انتظامات کے باعث کھلاڑی شدید پریشان ہیں، نہ تو صفائی ستھرائی ہے، نہ ہی پینے کا پانی، شدید گرمی میں پریکٹس کرنے والے ایتھلیٹس کے لیے پھٹے ہوئے گدے رکھے گئے ہیں۔جس پر پریکٹس کرتے ہوئے ایک کھلاڑی کا سر زمین سے بھی ٹکرا گیا تاہم وہ اس میں محفوظ رہا۔کھلاڑیوں کو پانی خرید کر پینے کی اجازت دیدی گئی ہے ۔خیال رہے کہ سندھ گیمز چھ سال بعد منعقد ہورہے ہیں، جن کے لیے کروڑوں کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، مگر انتظامات صفر نظر آرہے ہیں۔اس حوالے سے صوبائی وزیر کھیل کا کہنا تھا کہ سہولیات کی فراہمی دفاق کی ذمہ داری ہے تاہم اس معاملے کی تحقیقات کرکے میڈیا کو آگاہ کردیا جائے گا۔ آفیشلزبھی آپس میں لڑ پڑے۔ کراچی میں سندھ گیمز کا دوسرا روز بھی اچھا نہ رہا، چار کروڑ بجٹ کے حامل کھیلوں میں بد انتظامی عروج پر رہی،کھلاڑیوں کے لئے پانی نہ میڈیکل کی سہولیات دستیاب تھی، پول والٹ کیلئے پھٹے میٹرس بھی حکام کا منہ چڑاتے رہے، ایتھلیٹس ناقص انتظامات کا شکوہ کر نے پر مجبور ہو گئے۔صرف یہی نہیں گیمز کے آفیشلز بھی آپس میں الجھ گئے، سندھ گیمز میں صوبے بھر سے تین ہزار کھلاڑی اور آفیشلز شریک ہیں لیکن ناقص انتظامات پر سبھی پریشان دکھائی دیئے۔

ای پیپر-دی نیشن