ڈائمنشیا سے متعلق شعور کی کمی سے مسائل بڑھ رہے ہیں: مقررین سیمینار
لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان میں کی جانے والی الزائیمر اور ڈائمنشیا کی پہلی بین الاقوامی ریسرچ کے نتائج الزائیمر پاکستان نے لاہور میں ہونے والے ایک سیمینار میں جاری کر دیئے ریسرچ رپورٹ کے مطابق الزائمر کے مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے بیماری کے بارے میں شعور بہتر سہولیات اور معاشرے میں منفی رحجانات کو کم کرنے کی اشد ضرورت ہے ریسرچ کا انعقاد الزائمر پاکستان نے ساؤتھا مٹن یونیورسٹی یو کے تعاون سے کیا جس میں برائین اینڈ سسیکس میڈیکل سکول آغا خان یونیورسٹی ای ج انٹرنیشنل اور ہینڈز کا اشتراک شامل تھا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ساؤتھامٹن یونیورسٹی کے محقق پروفیسر اصغر زیدی نے کہا ڈائمنشیا عالمی ادارہ صحت کی ترجیحات میں شامل ہے مگر کم اور درمیانی مآدنی والے ممالک میں اس کی تفہیم اور علاج کی پیش رفت سست روی کا شکار ہے الزائمر پاکستان کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر حسین جعفری نے کہا کہ یہ تحقیق پاکستان ڈائمنشیا پر ہونے والی پہلی اور منفرد بین الاقوامی تحقیق ہے جو کہ اس بیماری میں مبتلا افراد ان کے خاندان اور ان کی نگہداشت کرنے والے افراد کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگی الزائمر پاکستان کی سرپرست ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ڈائمنشیاکے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور وقت آ گیا ہے کہ حکومت طبی ادارے سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں اور کمیونٹی سمیت دیگر ادارے باہمی تعاون سے ملک میں ڈائمنشیا کے مریضوں کی بھرپور مدد کرنے کے عزم کا اظہار کریں۔