• news

شمالی کوریا نے ایٹمی تجربات روکنے‘ ٹیسٹ سائیٹ بند کرنے کا اعلان کر دیا

پیانگ یانگ، واشنگٹن، ٹوکیو (بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں) شمالی کوریا نے ایٹمی اور میزائلوں کے مزید تجربات نہ کرنے کا اعلان کردیا، امریکہ چین اور دوسرے ممالک کی طرف سے شمالی کوریا کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے مزید ایٹمی اور میزائلوں کے تجربات نہ کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ ہمیں مزید ایٹمی تجربات کی ضرورت نہیں جبکہ بین البراعظمی راکٹ ٹیسٹ کی بھی ضرورت نہیں۔ کم جونگ نے کہا کہ ان کی ایک نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ نے اپنا مشن مکمل کرلیا ہے تاہم نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ بھی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ وہ مزید ایٹمی ہتھیار اور ٹیکنالوجی برآمد بھی نہیں کریں گے۔ ایٹمی تجربات پر پابندی کی عالمی کوششوں کا حصہ بنیں گے جبکہ اس فیصلے کا مقصد ملکی اقتصادی ترقی اور خوشحالی پر توجہ دینا ہے۔ انہوں نے کہا اب شمالی کوریا دنیا بھر میں ایٹمی تجربات ختم کرنے کی عالمی کوششوں کا حصہ بنے گا۔ ردعمل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا ہے شمالی کوریا کا مزید ایٹمی اور میزائلوں کے تجربات نہ کرنے کا اعلان بڑی پیشرفت، خبر اور دنیا کے لیے خوشخبری ہے جبکہ ایٹمی ٹیسٹ سائٹ بند کرنے کا اعلان بھی خوش آئند ہے۔ کم جونگ ان سے ملاقات کا انتظار ہے ۔جنوبی کوریا کے صدر نے فیصلے کو بامعنی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے فیصلے سے شمالی اور جنوبی کوریا، جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان جلد ہونے والے مذاکرات کے لیے مثبت ماحول پیدا ہوگا۔جاپان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ شمالی کوریا پر دبائو کم کرنے کا ابھی وقت نہیں آیا۔واضح رہے کہ امریکہ کے نامزد وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اس ماہ کے آغاز میں شمالی کوریا کا خفیہ دورہ کیا تھا اور ٹرمپ کے سفیر کی حیثیت سے شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات کی تھی۔دوسری جانب شمالی اورجنوبی کوریاکے درمیان ہاٹ لائن رابطہ قائم ہوگیا ہے۔جنوبی کوریا کے بلیو ہائوس اور شمالی کوریا کیاسٹیٹ افیئرز کمشن میں ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے۔شمالی اورجنوبی کوریاکے درمیان 27اپریل کو سربراہ اجلاس سے پہلے ہاٹ لائن رابطہ قائم کیا گیا ہے، ہاٹ لائن پردونوں ملکوں کے سربراہ آڈیو ویڈیو رابطہ قائم کرسکیں گے۔ چینی وزارت خارجہ نے بھی شمالی کوریا کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا اس سے علاقے میں ایٹمی عدم پھیلائو کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ جاپانی وزیراعظم شینزو ایبے نے کہا ہم شمالی کوریا کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ تاہم دیکھنا ہوگا وہ میزائل پروگرام مکمل بند کرتا ہے یا نہیں۔ ہم اس پر گہری نظر رکھیں گے۔ جاپانی وزیر دفاع نے کہا ہم شمالی کوریا پر دبائو برقرار رکھیں گے۔ شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے کا مقصد معاشی ترقی کا حصول اور جزیرہ نما کوریا میں امن لانا ہے۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے فیصلے کے خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ شمالی کوریا اور دنیا کے لئے ایک بہت بڑی اچھی خبر اور بڑی پیش رفت ہے۔
آن لائن کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ آج سے شمالی کوریا کو ایٹمی تجربات، درمیانے فاصلے تک اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربات کی ضرورت نہیں ہے۔ کم جونگ ان نے اپنی جماعت کی مرکزی کمیٹی کو بتایا کہ اب شمالی کوریا کو نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ خیال رہے کہ پیانگ یانگ کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان سربراہی کانفرنس منعقد کی جانے والی ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کئی عرصے سے پیانگ یانگ کے اس اعلان کا خواہاں تھا تاہم جزیرہ نما کوریا میں تیزی سے بہتر ہوتے سفارتی تعلقات میں یہ اہم پیش رفت ہے۔ ادھر جاپانی وزیر دفاع نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے اس بیان سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ پیانگ یانگ نے کم فاصلے اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا۔

ای پیپر-دی نیشن