بلوچستان اسمبلی کا اجلاس‘ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر فائرنگ‘ زرعی ٹیکس کی قراردادیں منظور
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الافحسن کے گھر پر فائرنگ کے واقع کے خلاف اور زرعی آمدن پر ٹیکسوں، زمین داروں کے واجبات کو معاف کر نے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے سے متعلق قراردادیں منظور کر لی گئیں، ایوان میںایس ٹی ایس پاس ہڑتالی امیدواروں کے معاملے پر بنائی جانے والی کمیٹی کی رپورٹ ترمیم کے ساتھ منظور ، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرمین کی رکن محترمہ یاسمین لہڑی کی زیر صدارت پچاس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے تعلیم خواندگی و غیر رسم تعلیم ، کوالٹی ایجوکیشن، صدارتی پروگرام سائنس اور انفامیشن ٹیکنالوجی کی چیئرپرسن کی غیرموجودگی میں معصومہ حیات نے محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس پاس ہڑتالی امیدواروں سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے سید لیاقت آغا نے کہا کہ این ٹی ایس امتحانات میں پچاس ہزار لوگ پاس جبکہ43ہزار امیدوار فیل ہوئے پاس ہونے والوں میں سے جو لوگ میرٹ پر آئے انہیں لگا دیا گیا لیکن کمیٹی کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کو یونین کی سطح پر لیا جائے لیکن کیا محکمہ تعلیم میں اتنی آسامیاں خالی بھی ہیں یا نہیں ایسا کرنے سے دھاندلی کا خدشہ بڑھ جائے گا۔ ہر ضلع میںاول تا ساتویں پوزیشن پر آنے والے امیدواروں کی لسٹ جاری کی جائے۔ عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی معاملے پر اختلافات آئے ہیں یہ معاملہ2015ء کا ہے جنہوں نے دھاندلی کی وہ آج بھی بدستور عہدوں پر براجمان ہیں اور مراعات لے رہے ہیں میری تجویز ہے کہ پہلے انکوائری کی رپورٹ آنے دی جائے اس کے بعد بھرتیوں کے عمل کو آگے بڑھایا جائے۔ ڈاکٹر حامدخان اچکزئی نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات سے نئے امیدواروں اور بے روزگاروں کی حق تلفی ہوگی۔ صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ایسی بات نہیں کہ پبلک سروس کمشن میں بھی گھپلے ہو جاتے ہیں این ٹی ایس کے بارے میں ان کے اپنے لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ پیسے لے کر پوزیشن دیتے ہیں جو لوگ این ٹی ایس امتحانات میں پاس ہوئے اور میرٹ پر آگئے ان کے آرڈر تو ہوچکے ہیں لیکن جو لوگ تعینات نہیں ہوئے ان کو چاہئے کہ وہ تیاری کریں اور دوبارہ سے آئندہ ٹیسٹ میں حصہ لیں۔