تمام شوگرملز مالکان کل طلب ، عوام سے چینی کھانا بند کردیں :چیف جسٹس
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے گنے کے کاشتکاروں کو عدم ادائیگی کے معاملہ پر ملک بھر کے شوگر ملز مالکان کو طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم میں کہا کہ تمام شوگر ملز مالکان کل 26اپریل شام 4بجے پیش ہوں۔ کوئی سی ای او یا ڈائریکٹر پیش نہ ہو‘ تمام شوگر ملز مالکان ذاتی طور پر پیش ہوں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ پاکستان میں کتنی شوگر ملیں ہیں‘ سرکاری وکیل نے بتایا کہ پنجاب میں 47‘ سندھ میں 35‘ خیبر پی کے میں 7شوگر ملیں ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مالکان سے اتنا نہیں ہوا کہ کسی وکیل کی خدمات حاصل کر لیں۔ مالکان کی شاید کوئی انا ہے مالکان سمجھتے ہیں ملیں بند کر دینگے میں اپنے لوگوں سے کہوں گا چینی کھانا بند کر دیں۔ مالکان کے گھروں میں مہنگی گاڑیاں کھڑی ہیں ایک شوگر مل سے دوسری‘ تیسری شوگر مل لگائی ہے ۔ شوگر مل مالکان کاشتکاروں کو اپنا مزارع سمجھتے ہیں۔ ابھی ازخود نوٹس واپس لے لوں تو کیا کریں گے عدالت کسانوں کیلئے خود اقدامات کر رہی ہے عدالت کے ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ عدالت کو مذاق نہ بنایا جائے۔ کسانوں کو ہر حال میں ادائیگیاں ہونی چاہئیں۔ چیف جسٹس نے عدالت میں وکیل پنجاب حکومت کی سرزنش کرتے کہا کہ پنجاب حکومت کو اس معاملے میں اتنی دلچسپی کیوں ہے شوگر ملوں اور کسانوں کے معاملے میں پنجاب حکومت کدھر سے آ گئی۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری نہیں کیا جن شوگر ملز مالکان نے ادائیگیاں کر دی ہیں وہ عدالت سے سرٹیفیکیٹس لے جائیں۔