نمائشی پہلوانوں کا دور ختم ہوگیا ، زرداری :انتخابات جلد از جلدہونے چاہئیں :خورشیدشاہ
لاہور+اسلام آباد (خبرنگار+ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری گذشتہ روز لاہور پہنچ گئے۔ بلاول ہائوس لاہور پہنچنے کے بعد مختلف رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک منجھی سیاسی جماعت اور اس کی ملک میں جڑیں ہیں، پیپلز پارٹی عوام کی خدمت اور ملک کے استحکام کیلئے کام کرتی ہے، نمائشی پہلوانوں کا دور ختم ہوگیا ہے، لوگ ان کے جھوٹ کو ماننے کو تیار نہیں جلد یہ گردوغبار بہت جلد بیٹھ جائیگا، لوگوںکوسیاسی رواداری کاثبوت دیناچاہئے، اور گالی گلوچ سے اجتناب کرنا چاہئے۔ ن لیگ نے جوبویا وہی کاٹ رہے ہیں۔لوڈ شیدنگ، بیروزگاری کے مصائب لیکر ہی یہ واپس گھروںکو لوٹ رہے ہیں، ۔انہوں نے کہا کہ آنیوالا دور انشاء اللہ پیپلزپارٹی کا ہوگا۔ آصف علی زرداری لاہور قیام کے دوران مختلف سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے اور الیکشن کی حکمت عملی پر پارٹی رہنمائوں کو اعتمادمیںلیں گے۔ ان کے قیام کے دوران کچھ اہم راہنمائوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان چہرے دو ، سوچ ایک ہے ۔ ہم کہتے رہے کہ میثاق جمہوریت پر عمل کرنے کے لئے ساتھ دیں تاکہ آئین کو مکمل طور پر آمر ضیا کی خباثتوں سے پاک کرکے پارلیمنٹ کو طاقتور بناکر جمہوریت کو مضبوط کریں مگر نواز شریف کے اندر میں کھوٹ تھا اس لیئے ہمارا ساتھ نہیں دیا اب انہیں ان کے اندر کا کھوٹ سنگسار کر رہا ہے ۔ فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں اور ٹکٹ ہولڈروں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی کارکن میری طاقت ہیں جو شہید بھٹو کے فلسفہ پر یقین رکھتے ہیں وہ میرے ساتھ ہیں ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ شہید بے نظیر بھٹو کے جانثار میری قوت ہیں پیپلز پارٹی مزدوروں ۔محنت کشوں۔ کسانوں ۔ طلبہ کی پارٹی ہے ۔ ہمیں پارٹی کو مضبوط بنانا ہے ۔ میرے ساتھ وہ ہی رہ سکتا ہے جس کو عوام کا درد ہے جو آنے والے نسلوں کو بھوک معاشی بدحالی اور جہالت سے نجات دلوانا چاہتا ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلز پارٹی واحد پارٹی ہے جو اقتدار میں آتی ہے تو نوجوان کے لیئے روزگار کے پیدا کرتی ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا جو پارٹی چھوڑ کر گئے ان کے لیئے ہمیشہ کے پارٹی کے دروازے بند ہوگئے ۔قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے عام انتخابات جلد از جلد ہونے چاہئیں ، کوشش ہے کہ نگران وزیر اعظم نیو ٹرل اور اس کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہ ہو ، پوری کوشش ہو گی کہ میرے اور وزیر اعظم کے درمیان نگران وزیر اعظم کے نام پر جلد اتفاق ہو جائے۔ نگران وزیر اعظم کے نام پر پارٹی قیادت سے مشاورت نہیں ہوئی۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی موجودگی میں پارٹی میں مشاورت کی جائے گی۔