معروف اداکارائیں مدیحہ گوہر اور کلثوم سلطان انتقال کرگئیں
لاہور ، کراچ ی(کلچرل رپورٹر+ خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کی معروف فنکارہ اور اجوکا تھیٹر کی آرٹسٹک ڈائریکٹر مدیحہ گوہر 62 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔مدیحہ گوہر گزشتہ 3 برسوں سے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں نماز جنازہ آج جمعرات کی شام ان کی رہائش گاہ سرور روڈ کینٹ میں ادا کی جائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعمیری تفریح کے حامل ڈراموں سے عالمی شہرت حاصل کرنے والے معروف ادارے اجوکا تھیٹر کی بانی ڈائریکٹر اور ٹی وی کی معروف فنکارہ مدیحہ گوہر کچھ عرصے سے سے عارضہ کینسر کی وجہ سے فنی سرگرمیوں سے دور تھیں اور انکا علاج جاری تھا،طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہسپتال لے جایا گیالیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں۔ مدیحہ گوہر کی نماز جنازہ جمعرات کی شام انکی رہائش گاہ سرور روڈ لاہور کینٹ میں ادا کی جائے گی ۔8فروری 1956کو کراچی میں پیدا ہونے والی مدیحہ گوہر پاکستان میں نان کمرشل تھیٹر کو مقبول بنانے والے فنکاروں میں سر فہرست رہیں ، انہوں نے اپنی تعلیم عظیم درس گاہوں گورنمنٹ کالج لاہور اور کنئیرڈ کالج سے حاصل کی جہاں وہ زمانہ طالب علمی میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی ڈرامیٹک سوسائٹی جی سی ڈی سی اور کنئیرڈ کالج کے خواجہ ناظم الدین ڈرامیٹک سوسائٹی کی صدر رہیں ۔مدیحہ گوہر نے یونیورسٹی آف لندن سے تھیٹر ڈائریکشن میں ماسٹرکی ڈگری بھی حاصل کی اور 1984 میںڈرامہ نگار شاہد محمود ندیم کے ساتھ مل کر اجوکا تھیٹر کی بنیاد رکھی اور بلھا، دارا، کون ہے یہ گستاخ، لو پھر بسنت آئی چاک چکر، اک تھی نانی ، دکھ دریا، بالا کنگ سمیت تین درجن سے زائد سٹیج ڈرامے پروڈیوس اینڈ ڈائریکٹ کئے مدیحہ گوہر نے اپنے گروپ کے ساتھ بھارت، امریکہ ، برطانیہ ، ایران اور بنگلہ دیش سمیت دنیا کے کئی ممالک میںپاکستان کی نمائندگی کی ۔ شاندار ثقافتی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں 2003میں ستارہ امتیاز جبکہ نیدر لینڈ کی حکومت نے انہیں 2006میں پرنس کلاس ایوارڈسے نوازا۔ 2014میں حکومت پاکستان نے انہیں فاطمہ جناح ایوارڈ بھی عطا کیا۔ مدیحہ گوہر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن روابط برقرار رکھنے کیلئے تھیٹر کے ذریعے جدوجہد جاری رکھی۔زمانہ طالب عملی میں تھیٹر ڈراموں میں شروع ہونے والی انکی وابستگی مرتے دم تک برقرار رہی ، انکی ڈائریکشن میں بنے ” چاک چکر“ کھیل کو اجوکا تھیٹر کی ٹیم نے رواں ماہ لاہور اور اسلام آباد میں ” آزادی تھیٹر فیسٹیول“ میں کامیابی سے پیش کرکے عوام کی داد سمیٹی ۔مدیحہ گوہر نے سوگواران میں شوہر شاہد محمود ندیم اور دو بیٹے نروان ندیم اور سارنگ چھوڑے ہیںانکے انتقال پر فنی و ثقافتی حلقوں نے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اداکارہ مدیحہ گوہرکے انتقال پردکھ اورافسوس کااظہارکیاہے۔وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ مدیحہ گوہر ایک منجھی ہوئی اداکارہ تھیں۔مدیحہ گوہر نے تھیٹر کی دنیا کو ایک نیا رنگ دیا۔تھیٹر اور ٹی وی کےلئے مرحومہ کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔آصف زرداری اوربلاول بھٹو نے بھی مدیحہ گوہرکے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مدیحہ گوہرنے تھیٹر کے ذریعے سماجی ناانصافیوں کوبے نقاب کیا۔ دریں اثنا کراچی میں ٹی وی کی معروف اداکارہ کلثوم سلطان 68 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ کلثوم سلطان نے متعدد اردو اور سندھی ڈراموں میں اداکاری کی۔ انکے مشہور ڈراموں میں ہوائیں، اندھیر نگری اور رنگِ حنا شامل ہیں۔
مدیحہ گوہر