• news

ججز کی طرح ہماری بھی عزت‘ شاباش نہیں دے سکتے تو تازیانے برسانے کا حق نہیں : احسن اقبال

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ، منصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ جس طرح ججز کی عزت ہے اسی طرح ہماری بھی عزت ہے، جتنا پاکستان کیلئے ایک فوجی اور جج کے دل میں دھڑکتا ہے اتنا ہی ایک سیاستدان کے دل میں بھی دھڑکتا ہے، بہت ہو گیا ہے جتنے آپ ایماندار ہیں اتنے ہم بھی ہیں،آپ نے مجھ پر الزام لگایا کہ میں نے پیسے لے کر ایک یونیورسٹی کا وائس چانسلر لگایا اگر آپ کے پاس اس بات کے کچھ شواہد ہیں تو وہ آپ سامنے لائیں اور مجھے چارج شیٹ کریں۔ آپ ہماری کارکردگی پر شاباش نہیں دے سکتے تو آپ کو حق نہیں کہ آپ ہم پرتازیانے برسائیں، پاکستان کے ججز، جرنیل، سیاستدانوں اور میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ آگ لگانے کی بجائے ملکر ملک کی خدمت کریں۔تر قی کا راستہ روکنے کی کوشش ناکام بنائیں گے ،ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں،تاہم اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔ بدھ کو یہاںسی پیک کے حوالے سے سیمینار سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی سیاست کی نہیں معیشت کی ہے، سی پیک عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت بن چکا ہے ۔سیاسی جماعتوں کو بنانے اور توڑنے کی پالیسی اب قصہ ماضی بن چکی،اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ (ق)لیگ، پیریاٹ گروپ یا ایم ایم اے بنائی جائیں، جس طرح ججز کی عزت ہے اسی طرح ہماری بھی عزت ہے، ہم سب کو ایک دوسرے کا احترام کرنا پڑے گا۔ سی پیک پاکستان اور چین کے لئے عالمی سطح پر برینڈ بن چکا ہے، دنیا اس میں شامل ہونا چاہ رہی ہے۔ چینی سفیر یاﺅجنگ نے کہا کہ پانچ سال سی پیک کی ترقی کے لحاظ سے بہت کم دورانیہ ہے، ترقی کے انفرااسٹرکچر اور مواصلات پر توجہ دینا ضروری ہے،خطے کی ترقی کے لیے رابطے بڑھانے کی ضرورت ہے،چین پڑوسی ملکوں کے ساتھ مل کر ترقی کرنے کا خواہش مند ہے،خوشی ہے کہ پاکستان جیسا ملک پڑوسی ہے، پاکستان خطے میں ترقی اور خوش حالی کے لیے معاون ہے۔
احسن اقبال

ای پیپر-دی نیشن