آصفہ بانو زیادتی قتل کیس کی مقبوضہ کشمیر سے منتقلی پر ہندو سادھو اور ساتھی ڈر گئے سپریم کورٹ سے رجوع
لاہور (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے شہر جموں کے علاقے کٹھوعہ میں خانہ بدوش مسلمان چرواہوں کی 8 سالہ بچی آصفہ بانو کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے اور بیدردی سے قتل کرنے والے ماسٹر مائنڈ ہندو سادھو سانجی رام اور اسکے ساتھی وشال جگروٹھا نے مقدمے کی مقبوضہ کشمیر سے چندی گڑھ منتقلی روکنے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ دونوں نے مقدمے کی تفتیش وفاقی تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی سے کرانے کی بھی استدعا کی ہے۔ واضح رہے کہ آصفہ بانو کے والد نے مقدمے کی چندی گڑھ منتقلی کیلئے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ حال ہی میں چیف جسٹس آف انڈیا نے آصفہ بانو خاندان کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا کہ کیس کی منتقلی سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔