ٹرمپ آئندہ ماہ ایرانی جوہری معاہدہ سے دستبردار ہو جائینگے: فرانسیسی صدر کا خدشہ
واشنگٹن (نیٹ نیوز+ سنہوا+ اے ایف پی+ آن لائن) فرانسیسی صدر عمونوئل میکرون نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ذاتی وجوہات کو جواز بنا کر آئندہ ماہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ فرانسیسی صدر کا یہ بیان ان کے حالیہ تین روزہ امریکی دورے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ فرانسیسی صدر نے امریکہ کی خارجہ پالیسی میں مسلسل اتار چڑھائو اور یو ٹرن کے باعث پاگل پن قرار دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے کیا۔ مصدقہ اطلاع نہیں لیکن خطرہ ہے ٹرمپ معاہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ شاید میں ٹرمپ کو فیصلہ تبدیل کرانے میں ناکام رہا۔اپنے تین روزہ سرکاری دورے کے اختتام پر بات کرتے ہوئے صدر میخواں نے کہا کہ ان کے پاس 'کوئی اندرونی معلومات نہیں ہیں کہ وہ یقینی طور پر کچھ کہہ سکیں لیکن انھیں لگتا ہے کہ صدر ٹرمپ اس معاہدے کو برقرار رکھنے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے۔ قبل ازیں امریکی کانگریس سے خطاب میں قوم پرستی اور تنہائی پسندی کی مخالفت کی اور کہا کہ ایسی پالیسیوں سے عالمی بہبود کو خطرہ ہے۔ اس تقریر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 'سب سے پہلے امریکہ' کی پالیسی پر ڈھکی چھپی تنقید سمجھا جا رہا ہے۔ تقریر میں عالمی تجارت، ایران دیگر موضوعات پر گفتگو کی۔ انہوں نے فرانس اور امریکہ کے 'پائیدار تعلقات' کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات کی بنیاد 'آزادی، بردباری اور برابری' پر قائم ہے۔ ایران کے موضوع پر صدر میخواں نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ کئے جانے والا جوہری معاہدہ ختم نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ شاید تمام خدشات کے جوابات نہیں دیتا لیکن اس کا بہتر متبادل بنائے بغیر اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں رکھے گا۔ ابھی، نہ پانچ سال بعد، نہ دس سال بعد کبھی نہیں۔ روس کا ساتھ دیتے ہوئے جرمنی دفتر خارجہ کے ترجمان نے موقف اپنایا ایرانی جوہری ڈیل برقرار رہنی چاہئے۔ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا ہے مسلمان امریکہ کی دھمکیوں اور بدمعاشانہ پالیسیوں کے خلاف ڈٹ جائیں۔