• news

2043 ارب کا ترقیاتی بجٹ تعلیم 192 صحت کیلئے 37 ارب روپے کینسر کی ادویات پر ٹیکس ختم

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) 2043 ارب روپے کا مجموعی ترقیاتی پروگرام بجٹ کے ساتھ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ اس ترقیاتی پروگرام میں وفاقی پی ایس ڈی پی کا حجم 1030 ارب روپے ہے اور صوبوں کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 1013 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے لئے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لئے جو رقم مختص کی گئی ہے اس کی تفصیل یہ ہے۔ شہری ہوا بازی ڈویژن کے لئے چار ارب 67 کروڑ روپے سے زائد ، کیڈ کے لئے 15 ارب 23 کروڑ روپے، ڈیفنس ڈویژن کے لئے 64 کروڑ روپے، فنانس ڈویژن کے لئے 1 ارب 81 کروڑ روپے، ہاﺅسنگ اینڈ ورکس کیلئے 46 ارب 67 کروڑ روپے، داخلہ ڈویژن کیلئے 24 ارب 20 کروڑ روپے، قانون ڈویژن کیلئے 1 ارب 2 کروڑ روپے، ریلویز کیلئے 40 ارب روپے، ریاستوں اور سرحدی علاقہ جات ڈویژن کیلئے 28 ارب 25 کروڑ روپے ،آبی وسائل کیلئے 79 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ کارپوریشن کیلئے مجموعی طور پر 237 ارب 72 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ اس میں سے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے 201 ارب 60 کروڑ روپے، این ٹی ڈی سی اور پیپکو کیلئے 36 ارب 12 کروڑ روپے، وزیر اعظم کے پائیدار ترقیاتی اہداف کیلئے 5 ارب روپے، فاٹا کے دس سالہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 10 ارب روپے، ایرا کیلئے ساڑھے 8 ارب روپے اور آئندہ کی منتخب حکومت کو اپنی ترقیاتی سکیم متعارف کروانے کی غرض کی سے مالی وسائل کے ضمن میں 100 ارب روپے کی گنجائش مہیا کی گئی ہے۔ ملک میں سیکورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے لئے 45 ارب روپے، وزیراعظم کی نوجوانوں کیلئے سکیموں کے لئے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پرائیویٹ اور سرکاری شراکت کی فنانسنگ کے لئے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں 1235 منصوبے شامل کیے گئے ہیں جن میں 726 منصوبے پہلے سے جاری ہیں اور نئے منصوبوں کی تعداد 509 ہے۔ ترقیاتی پروگرام میں 171 ارب کی غیر ملکی اعانت شامل ہے۔ نئے شامل کیے جانے والے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل کچھ یوں ہے۔ ایوی ایشن ڈویژن ملتان میں موسمیاتی نگرانی کیلئے ریڈار لگایا جائے گا جس پر 2 کروڑ 90 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ بنوں ایئرپورٹ کو توسیع دی جائے گی جس پر 6 کروڑ 75 لاکھ کے اخراجات ہوں گے۔ کیڈ کے تحت اسلام آباد میں کینسر ہسپتال بنانے کے لئے 2 کروڑ 65 لاکھ روپے، اسلام آباد میں میڈیکل کالج کے قیام کے لئے 20 کروڑ روپے، آرگن ٹرانسپلانٹ سینٹر میں توسیع کیلئے 550 کروڑ روپے، پمز میں کارڈک سنٹر کی توسیع کیلئے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ایکسٹرنل ڈیٹ مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا منصوبہ شروع کیا جائے گا جس کے لئے 7 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ فنانس ڈویژن کے تحت بھی 22 نئی سکیمیں شروع کی جائیں جس کے تحت تافتان بازار کو بہتر بنانے کے 5 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ ہاﺅسنگ اینڈ ورکس کے تحت کراچی میں نیب کی عمارت کے لئے 2 کروڑ 43 لاکھ روپے، پشاور میں پولیس لائنز کی تعمیر کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ پی ٹی وی کے تحت پارلیمانی چینل قائم کیا جائے گا جس کے لئے 33 کروڑ 10 کروڑ روپے رکھے جائیں گے۔ موسیٰ خیل بلوچستان میں ری براڈکاسٹنگ چینل بنانے کے لئے 10 کروڑ 79 لاکھ روپے مختص کر دیئے گئے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تحت پی این آر اے کی صلاحیت میں اضافہ کیلئے 3 کروڑ روپے کا منصوبہ منطور کیا گیا ہے۔ ریل وے کے تحت گوادر میں زمین لی جائے گی جس کے لئے 40 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ حویلیاں سے چین کی سرحد تک ریلوے لائن بچھانے کی فزیبلٹی کے لئے 10 لاکھ روپے رکھے ہیں۔ پاور ڈویژن کے تحت 500 کے وی لاہور نارتھ ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے لئے 40 کروڑ روپے، تربیلا کے پانچویں توسیعی منصبوے سے بجلی کی ترسیل کے لئے پچپن کروڑ روپے مختص کر دیئے گئے۔ آبی وسائل ڈویژن میں چترال پاور سٹیشن کے لئے 7 کروڑ 50 لاکھ روپے، دھدھینال ڈیم مظفر آباد کی تعمیر کے لئے 25 کروڑ روپے، مہمند ڈیم کے لئے 2 ارب روپے، مانچھر جھیل سے فیڈنل نہر بنانے کے لئے 10کروڑ روپے، خضدار میں کنگوری سٹوریج ڈیم کے لئے 3 کروڑ پچاس لاکھ روپے، سی آر بی سی‘ ڈی آئی خان کے لئے 10 کروڑ روپے، دیامیر بھاشا ڈیم کے لئے 23 ارب 68 کروڑ روپے، پٹ فیڈر کنال بلوچستان کے لئے 10 کروڑ روپے اور خضدار بلوچستان میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لئے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بحری امور ڈویژن کی 9 نئی سکیموں سمیت 19سکیموں کے لئے 10118.683 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق نئی سکیموں میں بزنس کمپلیکس پلانٹ کے لئے 319.441 ملین روپے،ایکسپریس وے (سی پیک) پر ایسٹ بے کی تعمیر کے لئے 6035.20 ملین روپے،ملا بند ایریا میں پورٹ الائیڈ سٹرکچر کے لئے 682.784 ملین روپے،سی پیک سپورٹ یونٹ کے لئے 13.488 ملین روپے،بریک واٹر (سی پیک) کی تعمیر کے سلسلے میں فزیبلٹی سٹڈی کے لئے 194 ملین روپے، پاک چین ووکیشنل ٹیکنیکل انسٹیویشن (گوادر ) کے لئے 625.583 ملین روپے،گوادر منی پورٹ پر آکشن ہال کی بحالی کے لئے 8.578 ملین روپے،سیملیٹر ،ریڈار اور دیگر آلات کے لئے 30 ملین روپے، سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سروے اور دیگر امور کے لئے 27.194 ملین روپے، نئی سکیموں میں اضافی ٹرمینل (سی پیک)کے لئے ڈریجنگ اور برتھنگ کے لئے 100 ملین روپے،سی مین ہاسٹل کی تعمیر اور تذہین و آرائش کے لئے 19.853 ملین روپے،کوفہ (کراچی ،سندھ) میں باﺅنڈری وال کی تعمیر کے لئے 60 ملین روپے،سیفور ریفٹنگ ماڈیول (کراچی ) کے لئے18.556 ملین روپے،گوادر پورٹ ماسٹر پلان کے تحت جگہ ایکوائر کر نے کے لئے 895.853 ملین روپے،ڈرائی بلک ٹرمینل کی فزیبلٹی سٹڈی کے لئے 57.500 ملین روپے،آئل انسٹالیشن ایریا کراچی میں آئل سٹوریج کے لئے 702.025 ملین روپے،ی ایم اے میں مختص امور کے لئے 59.566 ملین روپے،کفوا (کراچی ) میں رپیئر ورک کے لئے 60 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کامرس ڈویژن کے مختلف منصوبوں کیلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن کیلئے 28کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق ٹیکسٹائل کے دو جاری منصوبوں فیصل آباد گارمنٹ سٹی ٹریننگ سنٹرکیلئے ایک کروڑ80 لاکھ روپے ، ایک ہزار انڈسٹریل سٹیچنگ یونٹس کیلئے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے جبکہ دو نئے منصوبوں فیصل آباد گارمنٹ سٹی فیز ٹو کیلئے 5کروڑ روپے جبکہ کپاس کے معیارکی بہتری اور پیداوار کے نظام کو مزید جدید بنانے کیلئے5کروڑ 84لاکھ 37 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ فوڈ ریسرچ ڈویژن کیلئے ایک ارب 80 کروڑ 80 لاکھ 73 ہزار روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے پہلے سے جاری17 منصوبوں کیلئے ایک ارب 30کروڑ30 لاکھ73 ہزار روپے جبکہ 9 نئے منصوبوں کیلئے 50کروڑ50 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ۔ نئے منصوبوں میں پاکستان میں سویا بین کے منصوبے کےلئے ایک کروڑ84لاکھ 54 ہزار روپے، فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کسٹم ڈیپارٹمنٹ سے آن لائن لنک کرنے کے منصوبے کیلئے ایک کروڑ21لاکھ24 ہزار روپے ،گوادر میں جانوروں کے لئے کورائنٹائن کے قیام کیلئے 3 کروڑ64 لاکھ46 ہزار روپے ، وزیراعظم کے پیکج سولر ٹیوب ویلز کےلئے ایک کروڑ69لاکھ 22 ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔ اقتصادی امور ڈویژن کیلئے 70.20 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وزارت مذہبی امور کیلئے 3 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد رقم مختص کئے گئے ہیں۔ خصوصی پرورگراموں کیلئے ایک کھرب 33 ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ پاور ڈویژن پیپکو کی جاری سکیموں کیلئے 65 ارب روپے سے زائد اور نئی سکیموں کیلئے 7 ارب 15 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ آبی وسائل ڈویژن کے جاری ہائیڈل منصوبوں کیلئے ایک کھرب 35 ارب روپے سے زائد جبکہ نئی سکیموں کیلئے 2 ارب 38 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ گرین پاکستان پروگرام کے لئے 39 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں پی ایس ڈی پی کے مطابق منصوبہ پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 2 ارب پانچ کروڑ 95 لاکھ 95 لاکھ 60 ہزار روپے جس میں غیر ملکی امداد کا عنصر شامل نہیں منصوبہ پر 30 جون 2018ءتک ایک ارب 14 کروڑ 38 لاکھ 62 ہزا روپے کے فنڈز جاری کئے جا چکے ہیں۔ جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے 22 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انسانی حقوق ڈویژن کے پہلے سے جاری تین اور تین نئے منصوبوں کیلئے 30 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں فنانس ڈویژن کے 50 مختلف منصوبوں کیلئے 18 ارب 15 کروڑ 14 لاکھ 59 ہزار روپے مختص کئے گئے۔ خارن (بلوچستان) میں کیڈٹ کالج کے قیام کیلئے 56 کروڑ 20 لاکھ 57 ہزار روپے مختص کئے گئے ۔ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن کی 6 جاری اور 9 نئی سکیموں کیلئے 4 ارب 33 کروڑ 65 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں جاری سکیموں کیلئے 2 ارب 84 کروڑ 35 لاکھ اور نئی سکیموں کیلئے ایک ارب 49 کروڑ 30 لاکھ روپے شامل ہیں۔ آئندہ مالی سال 2018-19ءکیلئے سرکایر شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت کابینہ ڈویژن کی دو نئی سکیموں سمیت 4 سکیموں کے لئے 1116.438 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت اسٹیبلمنٹ ڈویژن کی ایک نئی سکیم سمیت 3 سکیموں کیلئے 175.437 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کیڈ ڈویژن کے جاری و نئے منصوبوں کیلئے 15 ارب 23 کروڑ 69 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اعلیٰ تعلیمی کمیشن (پی ایچ ای سی) کے 135 جاری اور 43 نئے منصوبوں کیلئے 46 ارب 67 کروڑ 99 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صنعت و پیداوار ڈویژن کیلئے ایک ارب 77 کروڑ 52 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ منصوبہ بندی، ترقی او راصلاحات ڈویژن کے جاری اور نئی سکیموں کیلئے مجموعی طور پر 27 ارب 59 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ سائنس اینڈ ٹیکنالوجیکل ریسرچ ڈویژن کے جاری اور نئی ترقیاتی سکیموں کیلئے مجموعی طور پر 2 ارب 66 کروڑ روپے سے زائد فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کی جاری اور نئی سکیموں کیلئے 25 کروڑ 12 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ وزارت قومی صحت، ریگولیشن و کو آرڈینیشن کی 20 جاری اور 37 نئی سکیموں کے لئے 30 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ نئی سکیموں میں صحت کے شعبہ میں خصوصی اقدامات کے لئے 11 ارب 50 کروڑ روپے، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کو بہتر بنانے کے لئے 10 کروڑ 66 لاکھ، وزارت کی تکنیکی استعداد کار بڑھانے کے لئے 16 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے کینسر کے غریب مریضوں کے علاج کے لئے پانچ کروڑ 88 لاکھ روپے، این آئی ایچ اسلام آباد میں اینیمل لیبارٹری کی اپ گریڈیشن کے لئے اڑھائی کروڑ جبکہ این آئی ایچ میں اپ گریڈیشن کے لئے اڑھائی کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم قومی صحت پروگرام فیز II کے لئے چار ارب روپے، ملک بھر میں 500، 250 اور 100 بستروں کے 46 ہسپتالوں کی تعمیر کے وزیراعظم کے پروگرام کے لئے ایک ارب 31 کروڑ 77 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ فاٹا میں فیملی پلاننگ و پرائمری ہیلتھ کیئر کے پروگرام کے لئے 28 کروڑ 25 لاکھ روپے، نیشنل پریوینٹیو ہیلتھ پروگرام کے لئے 20 کروڑ روپے، پاکستان نیوٹریشن پروگرام کے لئے 10 کروڑ 88 لاکھ روپے، ملیریا کنٹرول پروگرام آزاد کشمیر کے لئے 2 کروڑ 45 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جاری سکیموں میں این آئی ایچ اسلام آباد بائیولوجیکل پروڈکشن ڈویژن میں لیبارٹری کے لئے 28 کروڑ 34 لاکھ روپے، ای پی آئی پروگرام اسلام آباد کی توسیع کے لئے 7 ارب 83 کروڑ 50 لاکھ روپے، ایم این سی ایچ گلگت بلتستان پروگرام کے لئے 15 کروڑ 49 لاکھ، آزاد کشمیر کے لئے 32 کروڑ 40 لاکھ، پاپولیشن ویلفیئر پروگرام آزاد جموں و کشمیر کے لئے 27 کروڑ 33 لاکھ، فاٹا کے لئے 11 کروڑ 87 لاکھ، وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کے لئے 2 ارب 40 کروڑ روپے، فیملی پلاننگ و پرائمری ہیلتھ کیئر اے جے کے پروگرام کے لئے 57 کروڑ 5 لاکھ روپے، مختص کئے گئے ہیں۔ وزارت ریاستیں و سرحدی علاقہ جات کی پانچ جاری اور ایک نئی سکیم کے لئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں 28 ارب 25 کروڑ 55 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سپارکو کے تین نئے اور ایک جاری منصوبے کے لئے چار ارب 70 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تعلیم کیلئے 135 ارب ، اعلیٰ تعلیم کیلئے 57 ارب ، وزیراعظم یوتھ پروگرام کیلئے10ارب ، سکیورٹی کی صورتحال کی بہتری اور عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے افراد کیلئے 90 ارب روپے اورگیس کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے 5ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن کی 6 جاری اور 9 نئی سکیموں کیلئے 4 ارب 33 کروڑ 65 لاکھ روپے مختص کئے ہیں جبکہ کابینہ ڈویژن کی دو نئی سکیموںسمیت 4سکیموں کے لئے 1116.438 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن کی جاری سکیموں ایپام کے ایجوکیشن مینجرز کی استداد کار میں اضافے کے پروگرام کیلئے 2 کروڈ 61 لاکھ، ایپام کے ایجوکیشنل لیڈرشپ اینڈ انسٹیٹیوشنل مینجمنٹ پروگرام فیز iv کیلئے ایک کروڈ 57 لاکھ، ملک میں بنیادی تعلیم کے کمیونٹی سکولوں کے قیام اور چلانے کیلئے ایک ارب 20 کروڈ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ قومی نصاب کونسل کی نصاب شاخ کے سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے 9 کروڈ 43 لاکھ، ٹمز میں شرکت کیلئے71 لاکھ اور این سی ایچ ڈی کے پاکستان میں تعلیم کے لحاظ سے انسانی ترقی کے عشاریوں میں بہتری کیلئے ایک ارب 50 کروڈ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں ڈویژن کی نئی سکیموں، ملک بھر میں 400 پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں کے قیام کے لئے 60 کروڈ (50، 50 فیصد کے صوبے شراکت دار)، مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے 10 کروڈ، نیشنل بیسٹ ٹیچر ایوارڈ کیلئے 5 کروڑ، نیشنل ٹیچر ٹریننگ انسٹیوٹ کیلئے 10 کروڑ، بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کو کیڈٹ کالجز، پولی ٹیکنیکل، پیشہ ورانہ اور ایجوکیشنل ونگ کے دیگر اداروں میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے 10 کروڑ، ملک میں امتحانی نظام کو یکساں بنانے کیلئے 25 کروڑ، این سی اے لاہور کی ڈھانچہ جاتی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے 17 کروڑ 50 لاکھ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پیشہ وارانہ سکولوں کیلئے 9 کروڑ 30 لاکھ اور پسرور میں خواتین کے پولی ٹیکنیکل انسٹیوٹ کیلئے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق جاری سکیموں میں نیشنل آرکائیو کی ڈیجٹیلائزیشن کے لئے 7.300 ملین روپے ،200 بیڈ سینٹر فار ایکسیلنس فاراوپسٹریکٹو اینڈ گائنی ہسپتال کے لئے 1000 ملین روپے، نئی سکیموں میں اسلام آباد ہیلی پورٹ کے لئے نئی حاصل کی گئی 8 ایکٹر اراضی پر انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ اور سیکیورٹی لائٹس کی تنصیب کے لئے 59.138 ملین روپے و ، آزاد جموں کشمیر ،گلگت بلتستان اور سوات کے سیاحتی ماسٹر پلان کے لئے50 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔کینسر کی تمام ادویات پر ٹیکس ختم کردیا گیا۔

ترقیاتی بجٹ

ای پیپر-دی نیشن