لڑکی نہ کہ لڑکا
کوئی تین برس پیشتر راقم کو شنگھائی انسٹی ٹیوٹ آف جینڈر سٹڈیز میں ایک سیمینار میں شریک کا موقعہ ملا تھا۔ ڈیموگرافی کے ایک ایکسپرٹ بتا رہے تھے کہ ابتدائی برسوں کی Son Hunt تحریک دم توڑ رہی ہے۔ دیہی علاقوں میں لوگ لڑکیوںکو لڑکوں پر ترجیح دینے لگے ہیں۔ کیونکہ نوجوان ، سمارٹ اور قدرے پڑھی لکھی لڑکیاں کام کے سلسلے میں بڑے شہروں میں منتقل ہو رہی ہیں۔ جس سے نہ صرف وہ اچھا کما لیتی ہیں ان کی شخصیت بھی نکھر جاتی ہے۔ والدین کو مسلسل موصول ہنے والے منی آرڈز کو بیٹوں والے حسرت نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ شہروں میں رہ کر کمانے والی یہ لڑکیاں گنوار اور نکھٹو لڑکوں سے شادی کا تصور بھی نہیں کرتیں اور بیچارے ڈیپریشن کی زندگی گزارتے ہیں۔