• news

سپیکر سندھ اسمبلی کیساتھ ہتک آمیز رویہ، خرم شیرزمان کیخلاف متفقہ مذمتی تحریک منظور

کراچی (وقائع نگار) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنے اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کی جانب سے ایوان کی کارروائی کے دوران سپیکر آغا سراج درانی کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کرنے پر ان کے خلاف مذمتی تحریک متفقہ طور پر منظور کرلی۔ تحریک سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے پیش کی تھی۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ جو شخص سپیکر کی توہین کرے اسے سز ا تو ملنی چاہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سین بنانا چاہتا تھا کہ فوٹو چھپ سکے، یہ مذاق نہیں ہونا چاہیے اسمبلی کے تقدس کو پامال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔ نثار کھوڑو نے سپیکر سے کہا کہ خرم شیر زمان نے آپ کے خلاف غلط زبان استعمال کی اسے معطل کیا جائے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ میری ہمدردیاں اسکے ساتھ ہیں، خواہش ہے کہ وہ کچھ سیکھے اور اپنی اہمیت بنائے، میں نے تیس سال یہاں آکر سیکھا ہے، اس کو میڈیا پر آنے کا بہت شوق ہے۔ اللہ عزت دیتا ہے اور انسان اپنی عزت خود بناتا ہے انہوں نے کہا کہ کاغذ پھینک کر وہ سمجھ رہاہے کہ میری بے عزتی ہوئی، ایسا نہیں ہے۔ بعدازاں ایوان نے خرم شیر زمان کے خلاف سندھ اسمبلی نے مذمتی تحریک متفقہ طور پر منظور کرلی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سپیکر کی چیئر مقدس ہے ایوان کے تمام ارکان سپیکر کو جوابدہ ہیں۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ انہوں نے آغا سراج درانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر صاحب آپ پر بھی کرپشن کا الزام ہے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ میرے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں،آپ بھی انکے ساتھ آجانا تحقیقات کرلینا۔ اس موقع پر خرم شیر زمان کا مائیک بند کردیا گیا لیکن وہ تیز آواز میں بولتے رہے اور انہوں نے احتجاجاً ایجنڈے کی کاپی پھاڑ دی۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ میں ایوان میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ وزیر ایکسائز میکش کمار چاؤلہ نے سپیکر کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کی مذمت کی۔ یہ بل سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو کی جانب سے پیش کیا گیا جبکہ ایوان نے سندھ ڈیویلپمنٹ اینڈ مینٹیننس آف انفراسٹرکچر سیس ترمیمی بل پر غور پیر تک کے لئے موخرکردیا۔ خواتین کے ایشوز کو اجاگر کرنے کے لئے محکمہ ترقی نسواں کے ڈائریکٹوریٹ میں وومن میڈیا سیل قائم کیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن