نارووال سیکشن پر ٹرینیں بحال نہ کرنے کا نوٹس لیا جائے
مکرمی! آپ کے موقر روزنامے کی وساطت سے چیف جسٹس آف پاکستان سے محکمہ ریلوئے کی جانب سے 6 سال قبل لاہور نارووال سیکشن پر عارضی طور پر 7 ٹرینیں نارووال ایکسپریس 219 اپ 220 ڈاو¿ن، سیالکوٹ ایکسپریس لاہور نارووال راولپنڈی 171 اپ 172 ڈاو¿ن، شاہ سرور ایکسپریس 217 اپ، 218 ڈاو¿ن، کوہ نور ایکسپریس 333 اپ، 334 ڈاو¿ن، موج دریا ٹرین 215 اپ، 216 ڈاو¿ن خوش خرام ایکسپریس 211 اپ، 212 ڈاو¿ن کی بندش کے بعد اب تک ٹرینیں بحال نہ کرنے کا ازخود نوٹس لیں۔ موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید انور بوبک جن کا تعلق خود بھی ضلع نارووال سے ہے اور سابقہ دور حکومت کے وقت وہ ڈویژنل سپرننٹنڈنٹ لاہور ریلوے تھے انہوں نے ڈیلی پسنجر ایسوسی ایشن، نارنگ کمیونٹی ویلفیئر ایسوسی ایشن کو یقین دہانی کروائی تھی کہ نارووال سیکشن پر عارضی طور پر ٹرینیں جلد بحال کر دیں گے لیکن ابھی کوئی وعدہ وفا نہیں ہوا۔ لاکھوں مسافر لاہور، نارووال سیالکوٹ چک امرو راولپنڈی تک سفر سے محروم ہو گئے ہیں ریلوے کا عملہ تو جوں کا توں موجود ہے لیکن ٹرینوں کی آمد و رفت نہ ہونے سے یہ سیکشن ریلوے حکام کی نااہلی غفلت سے کثیر ریونیو سے محروم ہو گیا ہے جبکہ عوام روڑ ٹرانسپورٹ کے ذریعے عوام بسوں کی چھتوں، پائیدانوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس سے دردمندانہ اپیل ہے کہ اس معاملے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے وزیر ریلوے، چیف ایگزیکٹو ریلوے کو نوٹس جاری کریں اور عوامی مفاد عامہ میں ٹرینیں چلانے کے احکامات جاری کریں۔ (چوہدری فرحان شوکت ہنجرا، 0300:8591302)