بھارت: لال قلعہ کی دیکھ بھال کا ٹھیکہ نجی کمپنی کے سپرد‘ سیاسی‘ عوامی حلقوں کی شدید تنقید
نئی دہلی (آن لائن)مودی سرکار کے اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا کا ایک اور ثبوت سامنے آیا ہے،مغلوں کی یادگار دہلی کے لال قلعہ کی دیکھ بھال کا کام ایک نجی کمپنی کو ٹھیکے پر دیدیا گیا ۔اس فیصلے کیخلاف بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بول اٹھیں جبکہ ملک بھر میںبھی شدید تنقید کی جا رہی ہے۔تاریخی عمارتیں کسی بھی ملک کی ثقافت کا آئینہ ہوتی ہیں جن کی دیکھ بھال حکومتیں خود کرتی ہیں لیکن بھارت واحد ایسا ملک ہے جو اپنی ثقافت کی دیکھ بھال نہیں کر سکتا۔بھارتی میڈیا کے مطابق لال قلعے کی دیکھ بھال اور صفائی ستھرائی کا کام نجی کمپنی دالمیا بھارت لمیٹیڈ کو پانچ سال کیلئے پچیس کروڑ روپے ٹھیکے پر دیا گیا ہے۔یونیسکو کی عالمی ثقافتی عمارتوں کی فہرست میں شامل لال قلعے کو ٹھیکے پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سوشل میڈیا پربھارتی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ کیوں حکومت تاریخی لال قلعہ کی دیکھ بھال نہیں کر سکتی۔ انہوں نے اسے قومی تاریخ کا سیاہ اور قابل افسوس دن قرار دیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا ہے کہ مودی نے لال قلعہ بیچ دیا۔ بہت سے صارفین نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اب تاج محل سمیت دوسری تاریخی عمارتیں بھی بیچ دی جائیں گی جبکہ ایک نے دالمیا کو کرپشن کا بانی لکھ ڈالا۔