وزیر آباد: اشتہاری کی تلاش میں نکلے پولیس اہلکاروں نے تشدد کر کے شہری کو مار دیا
وزیرآباد (نامہ نگار) اشتہاری کی تلاش میں نکلے عوام کے محافظوں نے بے گناہ شہری کو تشدد کر کے جان سے ماردیا۔ مفرور ملزم کی تلاش میں کامونکی سے آنے والی پولیس نے تھانہ صدر کے علاقہ بھروکی کے 53سالہ منور اقبال کے گھر غیرقانونی چھاپہ مارا، منور اقبال کو بری طرح تشدد کا نشانہ بناتے جان سے مار ڈالا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس کامونکی کی نفری شمریز نامی مفرور ملزم کی تلاش میں کسی اور کے گھر گھس گئی، غنڈہ گردی کرتے شہری منور عباس کو گھر سے نکال کر گھونسوں، مکوں کا استعمال، بندوقوں کے بٹ مارتے بازار لے گئے۔ منور عباس اپنے بے گناہ ہونے کی دہائیاں دیتا رہا مگر کسی نے اس کی ایک نہ سنی، پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ تشدد کو برداشت کرتے شہری جان کی بازی ہار گیا۔ واقعہ کے بعد علاقہ بھر میں خوف وہراس پولیس کے بارے سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس تھانہ صدر وزیرآباد نے کامونکی پولیس ریڈ کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ پنجاب فرانزیک لیب کی انویسٹی گیشن ٹیم نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کئے۔ ورثاء نے پولیس کیخلاف شدید احتجاج کیا ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ظلم و بربریت کی گئی، محافظ ہی ہماری جانوں کے دشمن بن گئے۔ پولیس تھانہ صدر نے نامعلوم اہلکاروں کے خلاف مقدمہ کا اندراج کرکے پیٹی بھائیوں کیس کو نرم رکھتے ہوئے ایف آئی آر میں تشدد کا ذکر نہ کیا، مرنے والے شہری کو کھینچا تانی میں دل کا مریض ہونے کی وجہ سے چل بسا ظاہر کیا۔ ورثاء اور دیگر شہری حلقوں نے سی پی او گوجرانوالہ، آر پی او گوجرانوالہ، آئی جی پنجاب اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔