غزہ میں دھماکوں کا مقصد غیرملکی شخصیات کو آنے سے روکنا ‘ محاصرہ جاری رکھنا ہے: حماس
غزہ (صباح نیوز)اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ جماعت اور مصر کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے، غزہ اور جزیرہ نما سینا میں بد امنی پھیلانے کے واقعات میں فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت انٹیلی جنس اداروں کا ہاتھ ہے، غزہ میں دھماکوں کا مقصد غیرملکی شخصیات کو غزہ آنے سے روکنا اور المناک محاصرے میں رکھنا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حماس کی طرف سے غزہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چند ماہ قبل غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پرحملہ بھی فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے کرایا گیا تھا۔ اس کا مقصد غزہ کی پٹی کے امن کو تباہ کرنا کرناتھا۔ اس کے علاہ جزیرہ نما سینا میں ہونے والے دہشت گردی کے بعض واقعات میں رام اللہ میں قائم انٹیلی جنس اداروں کا ہاتھ ہے۔حماس رہنما خلیل حیہ نے کہا کہ غزہ میں وزیراعظم کے قافلے کو نشانہ بنانے کا مقصد حماس کو بدنام کرنا اور غزہ کے امن کو تباہ کرنا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس اداروں نے نہ صرف جزیرہ نما سینا اور غزہ کے امن کو تباہ کرنے کی سازش کی بلکہ برادر ملک مصر کی جانب سے فلسطینیوں میں قومی مفاہمت کی کوششوں کو تباہ کرنے کی پوری پوری کوشش کی گئی۔حماس نے صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے عوام کے خلاف عائد کردہ پابندیاں ختم کریں اور فلسطینی قوم سے معافی مانگیں۔