عمران کے 11نکات مسلم لیگ ن کے گزشتہ انتخابی منشور کا چربہ ہے: ملک احمد خا ن
لاہور(خصوصی رپورٹر) ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے نام نہاد 11نکات مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ انتخابی منشور کا چربہ ہے، ’’ ایک پاکستان‘‘ اور یکساں نظام تعلیم کا نعرہ لگانے والے کم از کم خیبرپی کے میں ایک نظام تعلیم رائج کرکے دکھاتے۔ وہ گزشتہ روز صوبائی وزیر سید زعیم حسین قادری کے ساتھ ڈی جی پی آر آفس میں مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مینار پاکستان پر ایک ناقابل فہم ایجنڈے کے اعلان کیلئے اتنا پیسہ کہاں سے آیا؟۔ لاہور نے حسب روایت پی ٹی آئی کو پذیرائی نہیں بخشی اور یہ شہر آج بھی مسلم لیگ (ن) کا قلعہ ہے اور رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے معاملات پر پنجاب حکومت کو ہدف تنقید بنانے والے ’خپل خان‘ نے خیبرپی کے میں شعبہ تعلیم میں صرف 23فیصد اہداف حاصل کئے، 67فیصد امورکو صوبائی حکومت نے سرے سے ہاتھ ہی نہیں لگایا۔ ایک سال کے دوران خیبرپختونخوا کے سکولوں میں صرف 53ہزار جبکہ پنجاب میں 3لاکھ نئی انرولمنٹ جھوٹ کا پردہ فاش کرنے کیلئے کافی ہے۔ اب بھی خیبرپی کے میں ڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جاتے۔ انصاف کے نام پر سیاست چمکانے والوں نے اربوں روپے کی لاگت سے گریٹر اقبال پارک جیسے تاریخی اور مقدس مقام کا حلیہ بگاڑ دیا۔ جلسے کے بعد یہی پارک پی ٹی آئی کے ’نئے پاکستان‘ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ملک احمد خان نے عمران خان کے مینار پاکستان پر خطاب کو گمراہ کن قرار دیتے کہا کہ انہوں نے شوکت خانم کینسر ہسپتال کے قیام کیلئے چندہ مہم کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ سیاست سے دور رہیں گے لیکن وہ اس وعدے پر قائم نہ رہے۔ بہتر ہوتا کہ وہ کارکنوں کو یہ بھی بتاتے شوکت خانم ہسپتال کیلئے اراضی اس وقت کے وزیراعلیٰ نواز شریف نے دی تھی۔ پنجاب میں 22ہزار نئے سکول، 35ہزار نئے کلاس رومز اور پی کے ایل آئی سمیت 6 نئے ٹیچنگ ہسپتال وزیراعلیٰ شہباز شریف کی عوام دوستی کا واضح ثبوت ہیں۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کے ویژن کا کوئی موازنہ ہی نہیں بنتا۔ پریس کانفرنس میں صوبائی وزیر سید زعیم حسین قادری نے کہا کہ پنجاب کا 43فیصد بجٹ تعلیم اور صحت پر خرچ ہورہا ہے۔ 57برسوں میں مختلف حکومتوں کے دوران 16ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 4سال کے دوران16ہزار میگاواٹ بجلی کے نئے منصوبے لگائے۔ ان میں سے 6ہزار پنجاب حکومت کے منصوبے ہیں۔ دوسری طرف خیبرپی کے حکومت کو ایک میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ عمران خان نے ڈیڑھ گھنٹے کے خطاب میں صرف الف لیلوی داستانیں سنائیں۔