• news
  • image

مقبوضہ کشمیر بھارتی اہلکاروں کی خاتون سے زیادتی اورہمارا جذبہ خیر سگالی

مقبوضہ کشمیر میں لا پتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا۔ فوجی اہلکاروں کی خاتون کو کیمپ میں لے جا کر عصمت دری۔ مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے، درجنوں افراد زخمی۔ پاک بحریہ نے کھلے سمندر میں پھنسی بھارتی کشتی کو بچا لیا خرابی دور کی، کھانے پینے کی اشیاءفراہم کیں ، کشتی میں سوار 12 ماہی گیروں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے۔ غلطی سے سرحد پار کرنے والا بھارتی نوجوان بھی جذبہ خیر سگالی کے تحت واپس بھارت بھجوا دیا گیا۔
بھارتی مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ دنوں کم سن بچی آصفہ کو ہندو انتہا پسندوں نے جس سفاکی کے ساتھ مندر میں زیادتی کے بعد قتل کیا اس کی صدائے بازگشت ابھی کم نہ ہوئی تھی کہ بھارتی فوجیوں نے ایک 24 سالہ خاتون کو امداد کے بہانے اپنے کیمپ لے جا کر زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی فلم بنا کر اسے خاموش رہنے کی دھمکیاں دیں۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اس قسم کے شرمناک واقعات عام ہیں جن کو عالمی برادری کے سامنے بھرپور انداز سے اٹھانے اور پیش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کااصل چہرہ اور بھارتی فوجیوں کے مظالم دنیا کے سامنے آ سکیں۔اس کے برعکس ہماری حکومت کا رویہ بھارت کے ساتھ خیرسگالی وا لا نظر آتا ہے جس کا ثبوت کھلے سمندر میں پھنسے بھارتی ماہی گیروں کی مدد اور سرحد پار کرنے والے بھارتی شہری کی واپسی ہے۔ مگر کیا ان اقدامات اورجذبہ خیر سگالی کا بھارت پر کوئی اثر ہوگا۔ اس کا جواب ماضی کے تجربات کی روشنی میں نفی میں ہی ملتا ہے۔ بھارت توکسی بھی واقعہ کی آڑ میں پاکستان کو زک پہنچانے اور اسے بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیںچھوڑتا۔ اس صورتحال میں ہماری حکومت کی طرف سے یہ یکطرفہ خیرسگالی کا مظاہرہ کیوں کیا جا رہا ہے۔ بھارت ہمارا سب سے بڑا اور مکار دشمن ہے۔ اس کے ساتھ پیار و محبت میں نہیں اسی کی زبان میں بات کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ ہماری نیک نیتی کو کمزوری سمجھتا ہے تو پھر ہمیں بھی اینٹ کاجواب پتھر سے دینا ہوگا۔ بھارت جیسا ظالم اور مکار دشمن کسی بھی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن