• news

پاکستا ن سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا دن منایا گیا‘ مظاہرے‘ ریلیاں

اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار+ خبرنگار+ اپنے نامہ نگار سے+ خصوصی نامہ نگار+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں منگل کو مزدوروں کا دن منایا گیا۔ ملک بھر میں عام تعطیل تھی۔ مزدوروں کے حق میں ملک بھر میں سیمینارز منعقد کئے گئے اور ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مزدور اللہ کا دوست، ملک کی قوت اور معاشرے کی شان ہے، مزدوروں اور محنت کشوں کی ترقی کے بغیر ملکی ترقی کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ معاشرے کی حالت اس وقت تک نہیں بدلی جاسکتی جب تک مزدور کی حالت نہ بدلی جائے۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ملکی ترقی کا خواب مزدور کی خوشحالی یقینی بنائے بغیر شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں کو مزدوروں کے حقوق سے متعلق قوانین پر نا صرف عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا بلکہ مزدوروں کی سماجی اور معاشی خوشحالی کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے مزدوروں کے عالمی دن پر ان کی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کرنے کے حق میں قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی۔ سینیٹر رحمان ملک نے دنیا بھر کے مزدوروں، کاشتکاروں و محنت کشوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں، محنت کشوں اور تنخواہ دار طبقے کے حقوق کی بات کی ہے۔ لاہور میں مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی، ق لیگ اور آل پاکستان مسلم لیگ کی ریلیاں نمایاں رہیں۔ مسلم لیگ ن لیبر ونگ پنجاب کے صدر سید مشتاق حسین شاہ، صدر لاہور چودھری ذوالفقار اور مرکزی رہنما چودھری شہزاد انور کی قیادت میں مسلم لیگ ن کے صوبائی دفتر مسلم ٹائون سے وحدت روڈ تک ریلی نکالی گئی۔ پی ٹی آئی کے لیبر ونگ کے رہنما رانا عبدالسمیع کی قیادت میں پریس کلب کے باہر ریلی سے اشتیاق ملک، رانا اختر، عرفان احمد و دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں ای او بی آئی کے پنشن یافتہ بزرگوں کی پنشن پانچ ہزار دو سو سے بڑھا کر دس ہزار روپے کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔ پیپلز پارٹی پنجاب اور پیپلز لیبر بیورو کے زیراہتمام مزنگ چونگی سے شاہراہ فاطمہ جناح پر ریلی کی قیادت قمر زمان کائرہ، چودھری اسلم گل، حاجی عزیز الرحمن چن، عبدالقادر شاہین، افنان بٹ اور سلیم مغل نے کی۔ ق لیگ کی تقریب کی صدارت لیبر ونگ پنجاب کے صدر سجاد بلوچ نے کی۔ میاں محمد منیر مہمان خصوصی تھے۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے زیراہتمام ڈیوس روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ڈاکٹر امجد، سید فقیر حسین بخاری اور میاں عدنان نے کی۔ لاہور میں ہزاروں محنت کشوں نے مختلف علاقوں سے جلوس نکال کر آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے زیراہتمام ایوان اقبال کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ محنت کشوں نے قومی اور سرخ پرچم اور اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مزدور پاکستان زندہ باد اور مزدور اتحاد زندہ باد اور بے روزگاری، غربت، جہالت ختم کرنے کے نعرے بلند کرتے رہے ۔ مرکزی جلوس میں محکمہ بجلی واپڈا، ریلوے، ٹیلی کمیونیکیشن، ٹرانسپورٹ، ٹیکسٹائل، انجینئرنگ، بینکوں، کیمیکل، پرنٹنگ، پی ڈبلیو ڈی، ایریگیشن ودیگر سرکاری و نجی اداروں کی ملحقہ تنظیموں کے نمائندگان اور کارکنوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ مزدور رہنما خورشید احمد جنرل سیکرٹری کنفیڈریشن نے ملک بھر کے محنت کشوں اور محب الوطن عناصر سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر فرسودہ جاگیرداری و سرمایہ پرستی، سماج میں امیر وغریب کے مابین بے پناہ فرق اور غربت، جہالت، بیماری، عام بے روزگاری کی لعنتوں کو جلداز جلد ختم کرانے کے لئے مساوات و سماجی انصاف پر مبنی نظام کی جدوجہد کو کامیاب کریں۔ اس موقع پر روبینہ جمیل صدر، اکبر علی خان ایڈیشنل جنرل سیکرٹری، چوہدری انور، خوشی محمدکھوکھر، حاجی یونس، نیاز خان، رانا شکور، مظفر متین، حاجی لطیف، رانا اکرم، رانا سلیم، صلاح الدین ایوبی، جاوید خان، حاجی وارث ودیگر نمائندگان کنفیڈریشن نے خطاب کیا۔ مزدوروں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ محنت کشوں کی کم ازکم اجرت تیس ہزار روپے ماہوار مقرر کرے۔ سرکاری، صنعتی وتجارتی کارکنوں کی اجرتوں، پنشنوں اور الائونسسز میں پچاس فیصدی اضافہ کرے۔ اے ایف پی کے مطابق استنبول میں پولیس نے یوم مئی پر مظاہرہ کرنے والے 200 افراد کو گرفتار کر لیا۔ علاوہ ازیں ہزاروں افراد نے یوم مئی پر مارچ کیا۔ فرانس میں سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف احتجاج کرنے والوں نے ایک ریسٹورنٹ کو آگ لگا دی۔ نوجوان مزدور تنظیموں کے روایتی احتجاج میں شامل ہوئے۔ مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ مظاہرین فرانسیسی صدر کی اصلاحات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ پولیس نے 2 افراد کو گرفتار کر لیا۔ فرانسیسی وزیر داخلہ نے تشدد آمیز مظاہروں کی مذمت کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن