مسلمانوں پر سفری پابندیوں کے بیان پر افسوس نہیں، امیگریشن قوانین موجود رہیں گے : ٹرمپ
واشنگٹن(صباح نیوز+آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کرنے سے متعلق اپنے بیان پر کوئی افسوس نہیں، میرے معافی مانگنے سے بھی کچھ نہیں ہوگا ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا کے صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے درمیان امریکی امیگریشن پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے کمزور، قابل رحم، اور متروک قرار دیا۔ انہوں نے اپنی صدارتی مہم 2016 کے دوران مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کرنے کے نعرے پر معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں پر سفری پابندی سے متعلق بیان میں ایسا کچھ منفی نہیں جس پر معافی مانگی جائے۔امریکی صدر نے مزید کہا کہ حکومت اپنے ملک کی حفاظت کے لیے مضبوط اور فول پروف امیگریشن نظام رکھتی ہے۔ میرے معافی مانگنے سے بھی کچھ نہیں ہوگا کیونکہ امیگریشن سے متعلق قوانین اپنی جگہ موجود رہیں گے جسے مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا ہماری پالیسی پر ہنستی ہے اور ہماری نرمی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگ امریکہ میں داخل ہوتے ہیں اور امریکہ کو ہی آنکھیں دکھاتے ہیں جیسے میکسیکو سے امریکہ میں ہونے والی ہجرت ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران اپنے جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر کام کررہا ہے۔ اس کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا وہ 12 مئی سے قبل ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ ایران کے ساتھ حقیقی جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر ٹھوس بات چیت چاہتا ہے۔ موجودہ معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں۔