ٹریک ٹو ڈپلومیسی کا دوبارہ آغاز‘ بھارت مذاکرات کیلئے پاکستان میں انتخابات کا انتظار کریگا: انڈین اخبار
نئی دہلی (صباح نیوز+ آن لائن) پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹریک ٹو ڈپلومیسی کا ایک بار پھر آغاز ہو گیا۔ بھارتی اخبار کے مطابق نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ باضابطہ مذاکرات کے لئے پاکستان میں عام انتخابات کے نتائج کا انتظار کرے گا۔ نیمارانہ ڈائیلاگ ایک غیر سرکاری فورم ہے جس کا آغاز پچیس سال قبل ہواتھا۔ بھارتی اخبار کے مطابق نیمارانہ ڈائیلاگ کے تحت رابطے سے دکھائی دیتا ہے دونوں ملکوں کے درمیان باضابطہ بات چیت شروع ہونے کا بھی امکان موجود ہے۔ آن لائن کے مطابق پاکستان اور بھارت نے ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے ذریعے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ بھارتی میڈیا پر شائع ہونے والے بیان کے مطابق بھارت نے پاکستان کی طرف مذاکرات کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے نیمارانا ڈائیلاگ کا آغاز کر دیا ہے جس کے مطابق بھارتی وفد نے 28-30 اپریل تک پاکستان کا دورہ کیا۔ غیر سرکاری بھارتی وفد کی قیادت سابق بھارتی سیکرٹری خارجہ ایم ای اے ویوک کاٹجو نے کی، وفد کے ارکان میں جے ایس راجپوت اور دیگراہم غیر سرکاری شخصیات نے شرکت کی جبکہ پاکستان میں اس وفد کی میزبانی سابق سیکرٹری خارجہ انعام الحق نے کی جبکہ دیگر افسران میں عشرت حسین سمیت، وزارت خارجہ کے اہم ریٹائرڈ افسران اور ریٹائرڈ فوجی افسر شامل تھے۔ بھارتی وفد نے پاکستانی وفد کے ساتھ تین روزہ مذاکرات کیے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے راہ ہموار کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔ بھارتی اخبار نے لکھا ہے کہ بھارتی قیادت پاکستان کی طرف سے مثبت جواب کی توقع کررہی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان میں تعینات سابق بھارتی ہائی کمشنر ٹی سی، اے راگوان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات کی بہتر ی کیلئے ضروری ہے پاکستان کی طرف سے مثبت جواب ملے۔ اہم ذرائع کا کہنا ہے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کیلئے عوامی رائے ہموارکرنا نہایت ضروری ہے۔