• news

ہائی ٹرانسمیشن لائنز ٹرپ‘ 4 چشمہ پاور پلانٹس بند ہونے سے 1200 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی

اسلام آباد/ لاہور (صباح نیوز+آئی این پی+ نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت+نوائے وقت رپورٹ) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) کی ہائی ٹرانسمیشن لائنز ٹرپ ہونے سے چار چشمہ پاور پلانٹس بند ہو گئے جس کے نتیجے میں 1200 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی۔ اس کے علاوہ 3600 میگاواٹ کے تین آر ایل این جی پلانٹس بھی ٹیسٹنگ کی وجہ سے بند ہیں۔ اس ساری صورتحال کے باعث عارضی طور پر ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافے کا امکان ہے۔ ترجمان توانائی ڈویژن کے مطابق صوبوں سے کم طلب کی وجہ سے پن بجلی کی پیداوار میں کمی ہے نئے نیلم جہلم پلانٹس بھی ٹیسٹنگ پر ہیں۔ فوری طور پر 220 کے وی کی این ٹی ڈی سی لائنز بحال کر دی گئی ہیں تاہم چشمہ نیوکلیئر پلانٹس سے بجلی کی بحالی میں کچھ وقت درکار ہے۔ چشمہ 3اور چشمہ 4سے بجلی بحالی میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ سسٹم کی حفاظت کیلئے تمام بجلی تقسم کار کمپنیوں میں عارضی طور پر لوڈ مینجمنٹ شروع کر دی گئی ہے۔ دریں اثناء ترجمان پاور ڈویژن نے بجلی صارفین سے اس عارضی دورانیہ میں تعاون اور بجلی کا استعمال کم کرنے کی اپیل کر دی۔ علاوہ ازیں چھانگا مانگا میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور وولٹیج میں کمی بیشی کے باعث لاکھوں روپے کی ا لیکٹرانک اشیاء جل گئیں گھروں اور مسجدوں میں پانی نایاب عوام شدید اذیت میں مبتلا ہو گئے اور نواحی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹو ں سے بھی تجاوز کر گیا۔ پاکپتن شہر اور گرد و نواح میں میپکو کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری، شہریوں نے کہاکہ حکومت ایسے اعلان ہی کیوں کرتی ہے جس پر وہ عمل نہیں کروا سکتی ہے۔ کمالیہ/ جکھڑ شہر و گرد و نواح میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ شہر اور گردو نواح میں گزشتہ دو تین روز سے گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا، دن اور رات کے اوقات میں چار چار گھنٹے لگاتار بجلی بند رہنے کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پتوکی میں سماجی رہنمائوں چودھری ندیم، عبیداللہ شیخ، خالد گھمن، شیخ محمد نوید و دیگر نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے حکومتی دعوے باطل ثابت ہوئے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ الیکشن میں حکمرانوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ نارووال میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10گھنٹے سے تجاوز کر گیا سارا دن عوام گرمی برادشت کرتے اور رات کو مچھروں سے لڑتے گذار رہے ہیں، غیر اعلانیہ بجلی بند ہونے سے کارخانے بند ہو رہے ہیں اور مزدور طبقہ بے روزگار ہو رہا ہے۔ گیمبر اوکاڑہ چھائونی میں لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار بھی متاثر ہوئے۔ اہلیان علاقہ نے حکام بالا سے مطالبہ کیا بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔ چیچہ وطنی میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ 18 گھنٹے تک جا پہنچی۔ بچوں، بوڑھوں اور مریضوں کا برا حال کر دیا، شہری میپکو اور حکومت کو بددعائیں دینے لگے۔ بھوآنہ و گردونواح میں بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث عوام راتیں جاگنے پر مجبور ہو گئے۔ مچھروں کے کاٹنے سے معصوم بچے راتیں چیخیں مار مار کر گزارنے کے لگے۔ جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر سید نوالحسن شاہ نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے۔ ننکانہ صاحب شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12سے 14گھنٹے جبکہ دیہات میں 16گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا، بمشکل ایک گھنٹہ بجلی آنے کے بعد مسلسل ایک، ایک اور دو، دو گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن چکا ہے جس کے باعث شہریوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جارہی ہے۔ شہریوں نے وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ ننکانہ صاحب اور اس کے گردونواح میں جاری بجلی کی بدترین اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات کئے جائیں۔ چوک شاہ مقیم میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 15گھنٹوں سے تجاوز کر گیا۔ بجلی کی بندش سے کاروبار ٹھپ برف نایاب یوپی ایس جواب دے گئے۔ ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند رکھی جاتی رہی۔ ساہیوال کے شہری علاقوں میں چھ گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8گھنٹے جبری لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ میپکو ساہیوال سر کل کے تر جمان نے بتایا کہ منگل صبح دو سے چھ بجے تک چار گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اسلام آباد کنڑول روم سے کروائی گئی۔ چنیوٹ اور اس کے گرد ونواح میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو تے ہی لوڈ شیڈنگ میں بھی ظالمانہ اضافہ ہو گیا جس سے زندگی مشکل سے مشکل ترین ہو چکی ہے۔ حکومت نام کی کوئی چیز ملک میں نظر نہیں آتی فضول کاموں پر پیسہ ضائع کیا جارہا ہے۔ بجلی نہ ہو نے کے باوجود آئے روز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام پریشان ہے۔ جھنگ میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کی زندگی اجیرن اور کاروبار تباہ ہوکر رہ گئے محنت کش طبقہ بے روزگار ہوکر رہ گیا مزدوروں کے گھروں میں بھوک نے ڈیرے ڈال لئے۔ قصور میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث شہری بلبلا اٹھے، نظام زندگی درہم برہم، لوگوں کا احتجاج کرتے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ ساہیوال کے دیہاتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10گھنٹے سے بھی زائد ہو گیا۔ گرمی کے شروع ہو تے ہی بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی۔ بورے والا میں لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے متعدد بار کئے گئے وعدے وفا نہ ہونے پر شہری حکمرانوں کو بددعائیں دیتے نظر آتے ہیں۔ شاہ پور میں کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔ حکومت کے اعلانات کے باوجود پیشگی اطلاع کے بغیر طویل لوڈشیڈنگ نے عوام کا چین و سکون حرام کر دیا۔ سرگودھا اور گردو نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی عذاب بنا دی۔ اسلام پورہ،گل والا، رحمان پورہ،جوہر کالونی، دین کالونی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں رات بھر بجلی بند رہی۔ میپکو حکام بجلی کی بندش کی کوئی بھی وجہ نہیں بتا رہے شہریوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا صورت حال کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔عارفوالا و گردونواح میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے تجاوز کرگیا۔ رات دن کے وقت بجلی کی آنکھ مچولی سے عوام شدید گرمی سے بلبلا اٹھے۔ کاہنہ میں لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کا برا حال ہوگیا اور و ہ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ شیخوپورہ اور بچیکی میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا جس سے کاروبارِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ گھروں میں پانی کی قلت سے خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ مساجد میں بھی نمازی پانی سے محروم رہے۔ شیخوپورہ میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے بجلی کے بلوں کو نذرآتش کردیا اور کہا کہ آئندہ وہ حکومتی جماعت کو ووٹ نہیں دینگے۔ حافظ آباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ہسپتال ایمرجنسی میں جنریٹر نہ چلنے سے مریض گرمی سے نڈھال ہو کر رہ گئے۔ ہسپتال میں جنریٹر ہونے کے باوجود مریضوں کیلئے جنریٹر استعمال نہ کیا جانے لگا۔ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے تجاوز کر گیا، بچے اور بڑے پانی کی ایک ایک بوند کو ترس گئے۔ دوسری طرف جیکب آباد، لاڑکانہ اور سکھر میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جبکہ پشاور 40، اسلام آباد 35، کوئٹہ 34، لاہور 41، قلات 45، کراچی 37 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔دریں اثنا وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری کی زیرصدارت بجلی کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے تمام ممکنہ کوششیں کی جائیں۔ ٹرپنگ، ٹیسٹنگ سے بجلی کی قلت کا اثر کیٹیگری ون کے علاوہ باقی فیڈرز پر منتقل کیا جائے۔ ملک میں کیٹیگری ون فیڈرز کی تعداد مجموعی فیڈرز کا 16 فیصد ہے۔ بجلی کی فراہمی میں شہری و دیہی علاقوں میں کوئی تخصیص نہ رکھی جائے۔ کم نقصانات والے علاقوں کو بجلی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن