مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے جاری‘ 3 شہدا سپرد خاک‘ نامعلوم افراد کے ہاتھوں 3 نوجوان قتل
سری نگر(کے پی آئی+آن لائن+نوائے وقت رپورٹ)مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی میں 3کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی ۔جبکہ شہید تینوں نوجوانوں کو ضلع پلوامہ کے علاقہ دربہ گام میں سپردخاک کر دیا گیا ، نماز جبکہ جنوبی کشمیر میں شہید 3 نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں مظاہرے کیے دریں اثناء نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 3 نوجوانوں کو قتل کر دیا گیا۔تفصیلات کیمطابق مقبوضہ کشمیر میں شہادتوں پرمشترکہ آزادی پسند قیادت کی اپیل پر منگل کو مکمل ہڑتال کی گئی جس سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ۔ جبکہ سیول لائنز کے پولیس تھانہ مائسمہ اور کرالہ کھڈ میں فورسز کی اضافی نفری کے باوجود مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔علاوہ ازیںکشمیر یونیورسٹی نے منگل کو ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے ۔ ضلع بارہمولہ اور جموں خطے کے قصبے بانہال کے درمیان ٹرین سروس جبکہ پورے کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز معطل کردی گئی۔ سرینگر اور جنوبی کشمیر میںبھارت مخالف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کر کے سخت پابندیاں عائد کی گئیںواضع رہے ایک روز قبل پلوامہ کے ہیر پورہ دربہ گام علاقے میں بھارتی فوج نے 14سالہ لڑکے شاہد احمد، سمیر ٹائیگر اور عاقب خان کو شہید کر دیا تھا40افراد زخمی کر دئیے تھے۔ تینوں نوجوانوں کو آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔شہید عاقب کی نماز جنازہ کئی بار پڑھائی گئی کیونکہ شہریوں کی غیر معمولی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی ۔این این آئی کیمطابق نوجوان کرکٹ سٹارشاہد اشرف ڈار کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر جذبانی مناظر دیکھنے کو ملے جبکہ شاہد کی میت کو دفنانے کے لیے لے جانے پر درجنوں خواتین بے ہوش ہوئیں۔ کئی آزاد پسند اور مذہبی رہنمائوں نے لوگوں سے خطاب کیا۔ ادھر بارہ مولا ضلع کے اولڈ ٹائون میں نامعلوم افراد نے 3 نوجوانوں اصغر شیخ، حسیب خان اور عاصف شیخ کو قتل کر دیا ۔ان تینوں کوبھی نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کیا گیا ۔ علاوہ ازیں ایک رپورٹ کیمطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کے دوران گزشتہ ماہ دو نوجوانوں سمیت 33 کشمیریوں کو شہید کیا ۔ بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے طاقت کے وحشیانہ استعمال، فائرنگ اور چھرے والی بندوق کے استعمال سے 762 شہری زخمی ہوئے۔اس عرصے کے دوران 248 حریت رہنمائوں، کارکنوں ، طلبا اور نوجوانوں کو حراست میں لیاگیا۔ادھر تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ضلع پلوامہ کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے ہمارے نوجوانوں کے خون سے سرزمین کشمیر کو لالہ زار بنادیا ۔ سرینگر میں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کی آڑ میں کشمیری نو جوانوں کی نسل کُشی کررہا ہے۔دریں اثناء تحریک حریت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ وادی کے طول وعرض میں چھاپوں، توڑ پھوڑ، محاصروں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اورطلباء کو گرفتار کرکے اُن کے تعلیمی کیرئیر کو تباہ کیا جارہا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیری عوام جائز حق کے حصول کیلئے مال وجان کی قربانیاں پیش کررہے ہیں ۔ان قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے نئے نائب وزیراعلیٰ کنویندرگپتا نے بے حسی اور سنگدلی کی انتہا کر دی، وشواہندوپریشد سے تعلق رکھنے والے کنویندر گپتا نے حلف اٹھانے سے کچھ لمحے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کمسن آصفہ سے اجتماعی زیادتی چھوٹی بات ہے ، اس واقعہ کو طول دینا ٹھیک نہیں۔ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ آئندہ اس قسم کا حادثہ دوبارہ نہ ہو۔کٹھوعہ معاملہ عدالت میں ہے،ہمیں عدلیہ پر اعتماد رکھنا چاہئے۔