• news

رانا ثنا کے بیان پر معذرت‘ ریاستی اداروں کی عقابی نظریں پنجاب پر ہیں: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہاہے کہ’’ وزیراعلی خود روزگار سکیم ‘‘کے تحت 46 ارب روپے کے 20 لاکھ قرضے تقسیم کئے گئے ہیں اور اس سکیم سے بلواسطہ یا بلاواسطہ ایک کروڑ 20 لاکھ افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔ ایک طرف قوم کے یہ عظیم بیٹے اور بیٹیاں ہیں جنہوںنے بلاسود قرضوں کی ایک ایک پائی واپس کی ہے جبکہ دوسری جانب وہ اشرافیہ ہے جس نے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے ہیں جو اس غریب قوم کے سا تھ بڑا ظلم اور زیادتی ہے-غریب قوم کی محنت کی کمائی کے اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والوں نے اس غریب قوم کے سا تھ جرم کیاہے اوران کے اس جرم کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان تفاوت بڑھی ہے اورملک میں غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہواہے -ہم نے عوام کی خدمت کے لئے اپنا خون پسینہ بہایا ہے جبکہ ہمارے سیاسی مخالفین نے اپنے صوبوں میں عوام کی جو خدمت کی ہے وہ سب کے سامنے ہے-الیکشن کی آمد آمد ہے،سیاسی مخالفین سیاسی شعبدہ بازی دکھا رہے ہیں- عمران نیازی کا ماٹو’’دھرنا دھرنا کام نہ کرنا‘‘ جبکہ زرداری کا مقصد’’ مرسوں مرسوں کام نہ کرسوں‘‘-غریب قوم کی محنت کی کمائی لوٹنے والے شیروانیاں اور واسکوٹ پہن کر کرپشن کے خلاف لیکچر دے رہے ہیں -قوم ان کی کرپشن کے سکینڈلز آج بھی بھلا نہیں پائی-میں کئی بار پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اگر میرے گزشتہ 10سالوں کے دورحکومت میں میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو آپ کا ہاتھ او رمیرا گریبان ہوگا او رمیں یہ بھی کہتا ہوں کہ اگر میرے مرنے کے بعدبھی میرے خلاف کرپشن ثابت ہو جائے تو مجھے قبر سے نکال کر لٹکا دینا۔ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ’’وزیراعلیٰ خود روزگار سکیم ‘‘ کے تحت بلاسود قرضوں کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ محلات ، فیکٹریاںاور لمبی لمبی گاڑیاں رکھنے والی اشرافیہ نے اربوں روپے کے قرضے ہڑپ کئے جبکہ ’’وزیراعلی خود روزگا رسکیم‘‘ کے تحت قرضے حاصل کرنے والے قوم کے عظیم افراد نے ایک ایک پائی واپس کی-اشرافیہ کی چوکھٹ پر تودنیا کی ہر نعمت سلام کرے جبکہ غریب بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہو اسے کسی صورت قائدؒ و اقبالؒ کا پاکستان نہیں کہا جا سکتا۔اب اس کلچر کو بدلنے کا وقت آگیا ہے-قوم کو اس بوسیدہ نظام کوبدلنے کے لئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ ہمیں اللہ تعالی نے جب بھی عوام کی خدمت کا موقع دیا بے لوث خدمت کی ہے-نیب کا سورج پنجاب کی دھرتی پر پوری آب و تاب کے ساتھ چمک رہاہے-عدالت عظمی بھی بڑی گہرائی سے ہر چیز کا نوٹس لے رہی ہے-ریاست کے اداروں کی عقابی نظریں پنجاب پر ہیں۔ریاست کے ادارے کرپشن کے خلاف متحرک ہیں تو ہم اس کاخیر مقدم کرتے ہیںتاہم انہیں قوم کی لوٹی ہوئی دولت پر بھی توجہ دینا ہوگی-ایک طرف کرپشن کو نذر انداز کیا جائے اور دوسری طرف عقابی نظریں رکھی جائیں یہ دوہرا معیار نہیں چل سکتا-آگ او رپانی مل نہیں سکتے اگر آپ نے کرپشن کے خاتمے کی ذمہ داری اٹھائی ہے تو اچھی بات ہے یہ کام بلاامتیاز ہونا چاہیے۔ہم نے ترقیاتی منصوبوں میں محنت او رکاوش سے کئی سو ارب روپے بچائے ہیں۔ ہمارے سیاسی مخالفین کو اپنے صوبوں میں عوام کی خدمت کاموقع ملا لیکن انہوںنے کچھ نہ کیا- کے پی کے میں کسی کو ایک دھیلے کا بھی بلاسود قرضہ نہیں دیا گیا- دوسری جانب سندھ میں بلاسود قرضے دینے کی بجائے ار بوںروپے کھائے گئے-پھر بھی وہ ملک سے غربت ، بے روزگاری اور کرپشن کے خاتمے کے دعوے کر رہے ہیں-عمران نیازی لاہور کی میٹروبس کو جنگلا بس کہتے تھے اور وہ دعوے کرتے تھے کہ اگر انہیں گرانٹ یا فنڈز ملیں تو وہ میٹروبس کی بجائے تعلیمی ادارے اور ہسپتال بنائیں گے-ا نہوںنے اپنے صوبے میں نہ تو کوئی تعلیمی ادارہ بنایا اور نہ ہی ہسپتال-میٹروبس کے نام پر پشاور شہر کو اکھاڑ کر رکھ دیا-میں نے اپنے دورہ پشاور کے دوران کہاہے کہ اگر ہمیں کے پی کے کے عوام نے موقع دیا تو اس منصوبے کو پانچ ماہ میں مکمل کریں گے۔شہبازشریف نے پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت نہ کرنے پر لاہور کے عوام کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے منصوبوں میں تاخیر اور رکاوٹیں کھڑی کرنے پر پی ٹی آئی سے بدلہ لیا ہے۔شہبازشریف نے مزید کہا کہ قوم الیکشن کی طرف جا رہی ہے ،امید ہے کہ فری اور فیئر الیکشن ہوں گے -اسی میں جمہوریت اور پاکستان کی بقا ہے - عام انتخابات کارکردگی کی بنیادپر ہوں گے اورووٹر کارکردگی پر ہی ووٹ ڈالے گا - حقائق کو حقائق کے طو رپر سامنے لایا جانا چاہیے اسی میں پاکستان کا فائدہ ہے-بے بنیاد الزامات پاکستان کے مفاد میں نہیں - الیکشن میں سب کو یکساں مواقع ملنے سے ہی پاکستان کا مستقبل تابناک ہوگا -عمران خان کو کے پی کے میں 11نکات پر عملدرآمد کرنے کا شاندار موقع ملالیکن انہوںنے فائدہ نہیں اٹھایا- ہم نے پنجاب میں ہر شعبہ کی بہتری کے لئے شاندار اقدامات کئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ رانا ثنا کے بیان پر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں۔شہبازشریف نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مخالف پارٹیوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے صبر وتحمل اور شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں او رایسے الفاظ سے گریز کریں جن سے کسی کی دل شکنی ہو ۔وزیر اعلیٰ نے پاکستان نژاد مسلمان ساجد جاوید کو برطانیہ کا وزیر داخلہ مقرر ہونے پر مبارکباد دی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن