سندھ طاس پر بھارتی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی بینک کیساتھ اٹھایا جائے : سلامتی کمیٹی
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے آبی وسائل ڈویژن کو بھارت کی طرف سے معاہدہ سندھ طاس کی خلاف ورزیوں کا معاملہ سرعت اور پوری طاقت سے عالمی بینک کے ساتھ اٹھانے کی ہدائت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں عالمی بنک کی سستی سے بھار ت کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزیر خزانہ، وزیر داخلہ ،چیئرمین جوانٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی تینوں مسلح افواج کے سربراہان، مشیر سلامتی، ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس نے افغانستان میں حالیہ بم دھاکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی گھڑی میں پاکستان اپنے افغان برادر عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ شرکاءنے قرار دیا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے حالیہ دورہ کابل سے دونوں ملکون کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن نے چوبیس اپریل کو وزیر اعظم کی سرکردگی میں مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے منظور کی گئی واٹر پالیسی اور آبی منشور کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس پالیسی کی تیاری اور منظوری ایک اہم پیشرفت ہے اور اس پالیسی پر اگر موثر عمل کیا جائے تو پاکستان کو لاحق آبی بحران کو ختم کرنے میں یہ پالیسی کلیدی کردار ادا کرے گی۔وزیر خزانہ نے گزشتہ پانچ برس کی معاشی کارکردگی سے اجلاس کو آگاہ کیا جس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس ترقی کے ساتھ عدم استحکام کا باعث بننے والے عوامل کو ختم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔وزیر داخلہ نے ویزاءکے اجراءمیں آسانیاں پیدا کرنے کی پالیسی کے بارے مین بریفنگ دی جس کو سراہتے ہوئے ہدائت کی گئی کہ وزارت کارجہ کی معاونت سے اس پالیسی پر جلد از جلد عمل شروع کیا جائے۔اجلاس نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں مجوزہ اصلاحات کا بھی جائزہ لیا اور ہدائت کی کہ ان اصلاحات کو حتمی شکل دیتے وقت ان اصلاحات کو عوامی امنگوں کے مطابق بنایا جائے۔ اجلاس نے بحر ہند میں سلامیت کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور ہدائت کی کہ اس آبی خطہ میں ملکی مفادات کو یقینی بنانے کیلئے سلامتی کا مزید متحرک بندوبست کیا جائے۔ قومی سیکیورٹی کمیٹی نے واٹر ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے میں ہونے والی خلاف ورزی کے مسئلے کو ہر فورم پر پُرزور طریقے سے اٹھائے۔
سلامتی کمیٹی