کرپشن کیخلاف لڑائی ہے‘ سراج الحق : اب وقت ایم ایم اے کا ہے : فضل الرحمن
اسلام آباد (این این آئی) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 70 سال میں پاکستان کو بحرانوں کے سوا کچھ نہیں دیا گیا، ماضی کے حکمران اب پٹ چکے، اب یہ وقت متحدہ مجلس عمل کا ہے، 13 مئی کو ملک کے ہر کونے سے قافلوں کا رخ مینار پاکستان پر ہوگا، پس پردہ قوتیں ڈھکی چھپی نہیں رہیں، جو دینی قوتوں کے مقابلے میں سامنے آرہی ہیں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ ایجنسیوں کی بات ماننے کے بجائے ہمارے ساتھ مل بیٹھیں، سیکولر طبقے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو سکتے ہیں تو مذہبی جماعتیں کیوں اکٹھی نہیں ہوسکتیں، مشرف کو کہا تھا میرے وزیراعظم بننے پر دباو¿ میں کیوں ہیں؟ اگر 6 ماہ میں یورپ کو رام نہ کرسکا تو مستعفی ہو جاو¿نگا، خارجہ پالیسی خطرناک صورتحال سے دوچار ہے، ہمیں ملک کو نعروں اور جذبات کی بجائے سنجیدہ سیاست دینا ہوگی۔ بدھ کو ورکرز کونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ 13 مئی مینار پاکستان پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، ملک کے ہر کونے سے قافلوں کا رخ مینار پاکستان پر ہوگا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ 10 ہزار کو ایک لاکھ کہنے والوں کو بتائیں گے کہ عوام کا انتخاب کیا ہے اور اس کا جم غفیر کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے وجود کو 70 سال ہوچکے، ہم صرف ایک منزل پاکستان کا حصول ہی حاصل کرسکے، 70 سال سے جو قوتیں اس ملک پر حکمران ہیں وہ بیرونی ترجیحات کے حامل غلامانہ ذہنیت کے عکاس ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2002ءمیں جب میں نے وزیراعظم کا الیکشن لڑا تو مشرف نے کہاکہ آپ بیٹھ جائیں آپ کو امریکہ اور مغرب قبول نہیں کرے گا، اس وقت میں نے مشرف سے کہا کیا یہ آزادی ہے جس پر سابق صدر نے کہاکہ ہم تسلیم کریں ہم غلام ہیں میں نے کہا کہ آپ کے آباو¿ اجداد کا درس ہے کہ غلامی قبول کریں لیکن مجھے میرے آباو¿ اجداد نے غلامی کے خلاف لڑنے کا درس دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سیاست دانوں، قوم پرستوں میں اختلاف رائے ہوتا ہے لیکن اگر سیکولر طبقے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوسکتے ہیں تو مذہبی جماعتیں کیوں اکٹھی نہیں ہوسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سیاست، پارلیمنٹ، دفاع، معیشت بین الاقوامی دباو¿ کا شکار ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جب تک ہم ان شعبوں کو عالمی دباو¿ سے نہیں نکالتے خود مختار ملک نہیں بن سکتے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خارجہ پالیسی بنانے والے ماہرین اور ناکام خارجہ پالیسی کے نتیجے میں نااہل کسی کو کیا جاتا ہے یہ عجیب سیاست ہے ۔انہوںنے کہاکہ امریکہ کو ڈھیر میں نے اپنی خارجہ کمیٹی میں کیا، روس کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے میں بھی ہم نے کردار ادا کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک طرف انڈیا اور امریکہ دوسری طرف امریکہ انڈیا اور افغان حکومت خلاف ہے ¾ افغانستان جل چکا ہے ¾شام اور یمن میں مسلم ا±مّہ زخمی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قندوز میں معصوم حفاظ کو بے دردی کا نشانہ بنانا افغانستان میں جاری مزاحمت کو جواز فراہم کررہا ہے ¾ آج فلسطین کا کیا حشر کیا گیا ہے متنازع علاقے میں سفارت خانہ کیسے کھولا گیا۔ ایم ایم اے کے مرکزی رہنما اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم ایم اے حکومت ملی تو عوام سوئے گی ہم پہرہ دینگے، ہر بچے کے ہاتھ میں کتاب ہوگی ¾ہم توڑنے والے نہیں جوڑنے والی سیاست کرتے ہیں ¾ہماری لڑائی کسی فرد یا خاندان سے نہیں ¾ہماری لڑائی سیاسی، اخلاقی اور معاشی کرپشن کے خلاف ہے ¾ چاہتا ہوں کہ میرے چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کے بجائے قرآن پاک ہو، آج ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا جا رہا ہے، جب ووٹر بھوکا سوتا ہے تو کس طرح پھر عزت ملے گی؟ سیاست و جمہوریت کو عزت ووٹر کو عزت دینے سے ملے گی، بکنے والے، جھکنے والے پاکستان کی قیادت کی اہلیت نہیں رکھتے، ووٹ اور ووٹر کو عزت صرف متحدہ مجلس عمل ہی دےگی، کسی مذہبی لیڈر کا نام پاناما لیکس میں نہیں ہے، ہمارے ساتھ کوئی کرپٹ شخص نہیں چل سکتا ۔ بدھ کو ورکرز کونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے مرکزی رہنما اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہم اس ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں اس کے علاوہ ہمارا کوئی مقصد نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک نظریہ، ایک فلسفہ اور ایک منزل کا نام ہے جس کی خاطر کروڑوں لوگوں نے قربانی دی۔گرین اور کلین پاکستان تب ہی بنے گا جب سیاست شفاف ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ترکی کی طرح پاکستان میں بھی عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہروں کو شکست دینگے۔
ایم ایم اے