• news

جھنگ: حوالات میں نوجوان کی مبینہ خودکشی، لواحقین کا تشدد کر کے ہلاک کرنیکا الزام

جھنگ(نامہ نگار) تھانہ کوتوالی کی حوالات میں ملزم کی مبینہ خود کشی کا معاملہ، تھانہ کوتوالی کی حوالات میں بند نوجوان نے پھندا لیکر مبینہ طور پرخود کشی کر لی۔ لواحقین کا پولیس پر تشدد کرکے ہلاکت کا الزام، لواحقین کا احتجاج، تھانہ کوتوالی اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال میں لواحقین کا احتجاج، تھانہ کوتوالی اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔ تفصیلات کے مطابق کینال روڈ محلہ حسن نگر کے انور حسین نے تھانہ کوتوالی پولیس کو دی گئی درخواست میں بتایا کہ یٰسین نے مبینہ طور پر اس کی بیٹی (ن)جو کہ یٰسین کی قریبی رشتہ دار بھی ہے کو مبینہ طور پر اغواء کر لیا۔ ملزم یٰسین کے خلاف مقدمہ نمبر 342/18 بجرم 365بی، ت پ تھانہ کوتوالی میں درج ہوا تھا۔ گذشتہ روز تھانہ کوتوالی پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے خاتون کو برآمد کیا۔ ملزم کو تھانہ کوتوالی میں بند کر دیا۔ گذشتہ روز پولیس کے مطابق ملزم نے مبینہ طور پر حوالات کے واش روم میں گلے میں پینٹ اور بیلٹ کا پھندہ بنا کر خود کشی کر لی۔ اطلاع ملنے پر لواحقین تھانہ کوتوالی پہنچے اور ٹائر جلا کر پولیس کے خلاف احتجاج اور پتھرائو کیا۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ پولیس نے مبینہ طور پر یٰسین کو تشدد کر کے قتل کیا۔ ضروری کارروائی کے بعد پولیس کی طرف سے ملزم یٰسین کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں لواحقین کی طرف سے ایمرجنسی کے سامنے گوجرہ روڈ بلاک کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں منع کیا اس دوران پولیس اور لواحقین کے درمیان لاتوں، گھونسوں اور لاٹھیوں کا استعمال ہوا جس سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ ڈی ایس پی صدر سرکل سیف اللہ بھٹی موقع پر پہنچے اور انہوں نے لواحقین سے مذکرات کئے۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد شفاف تحقیقات کی جائیں گے، انہیں انصاف فراہم کیا جائے گا۔ نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن