ایرانی جوہری معاہدہ فریب تھا ، درست اطلاعات پر نہیں ہوا ، ہمارے لئے بڑا مسئلہ ہے : امریکہ
برسلز+ جنیوا (سنہوا+ این این آئی+ اے پی پی) آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب رضا نجفی نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کا ایٹمی تعاون این پی ٹی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ جنیوا میں این پی ٹی معاہدے پر نظرثانی کانفرنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایران نے این پی ٹی پر پوری طرح سے عمل کیا، نیٹو کے پرچم تلے یورپ میں امریکہ کے ایٹمی ہتھیاروں کی تنصیب، ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے اسرائیلی حکومت کی مدد اور این پی ٹی سے باہر کے ملکوں کے ساتھ ایٹمی تعاون اس عالمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ جب تک ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اس وقت تک ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملکوں کے ذریعے ان ہتھیاروں کے پھیلاؤ، دوسرے ملکوں میں منتقل کئے جانے اور ان کی پیداوار میں اضافے کا خطرہ باقی رہے گا۔ ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کا واحد راستہ ان کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے جبکہ برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کے حوالے سے اسرائیلی دعوئوں کی مکمل انداز میں تصدیق کرنی چاہئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دعوؤںکے بعد جوہری معاہدے پر عمل درآمد اور بھی ضروری ہو گیا۔ ترجمان وائٹ ہائوس نے کہا 2015ء میں ایرانی جوہری معاہدہ درست اطلاعات پر نہیں کیا گیا‘ ہمارے لئے بڑا مسئلہ ہے۔ ایران نے جوہری صلاحیت ظاہر کی اس سے بہت آگے ہے۔ قبل ازیں جوہری ہتھیاروں پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے کہا تھا 2009ء کے بعد سے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق سرگرمیوں کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ 2003ء تک ایرانی ایٹمی پروگرام کی اطلاعات تھیں تاہم 2009ء کے بعد سے ایران کی جوہری ہتھیاروں سے متعلق سرگرمیوں کا اشارہ نہیں ملا۔اے پی پی کے مطابق ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے سربراہ یوکیاامانو نے مزید کہا کہ ایران زیادہ تر 2003ء سے قبل ’’جوہری بم بنانے‘‘ سے منسلک سرگرمیوں میں ملوث رہا تاہم یہ سرگرمیاں سائنسی مطالعے کے دائرے سے باہر نہیں تھیں جو متعلقہ تکنیکی مہارت اور صلاحیتوں کے حصول کے لئے تھیں۔