جماعت اسلامی خیبر پی کے حکومت سے باضابطہ الگ‘ 3 وزراءایک پارلیمانی سیکرٹری مستعفی
پشاور(بیورورپورٹ +آئی ا ین پی+نوائے وقت رپورٹ ) جماعت اسلامی نے خیبرپی کے حکومت سے باضابطہ الگ ہو گئی۔ وزرا اور پارلیمانی سیکرٹری عہدوں سے مستعفی ہوگئے ،جماعت اسلامی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، اچھی شراکت اقتدار کے بعد الگ ہو رہے ہیں۔ جمعرات کو دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خیبرپی کے حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے سراج الحق سے ملاقات کرکے حکومت نہ چھوڑنے کی درخواست کی تھی۔پشاورمیں وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا آج تاریخی دن ہے۔ اچھی شراکت اقتدار کے بعد الگ ہو رہے ہیں۔ دوستانہ ماحول میں علیحدگی اختیار کرکے اچھی سیاسی روایت قائم کی ہے۔انہوں نے کہا وزیراعلیٰ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے بھرپور تعاون کیا۔ میرٹ کا قیام ہمارا مشترکہ ایجنڈا تھا۔ عوامی مفاد سب سے مقدم ہے۔ عوامی مفاد کے لیے آئندہ بھی ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا جماعت اسلامی اب ایم ایم اے کا حصہ بن چکی ہے، ہمارا کوئی اختلاف ہے اور نہ کوئی جھگڑا، ہم خوشی خوشی الگ ہو رہے ہیں، جماعت اسلامی نے حکومت کے دوران ہماری کافی مدد کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کل اسلام آباد میں فاٹا انضمام پر وفاقی نمائندوں سے ملاقات ہوئی، فیصلہ ہوا ہے کہ فاٹا خیبر پی کے میں ضم ہوجائے گا۔ 2019 میں فاٹا کو ضم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا اپوزیشن نے عدم اعتماد کے لیے درخواست دی تو گورنر کے حکم کے مطابق فیصلہ ہوگا۔ اپوزیشن جماعتوں نے میرے ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔دوسری جانب وزرا کی پریس کانفرنس کے بعد جماعت اسلامی کے 3 وزرا اور ایک پارلیمانی سیکرٹری مستعفی ہوگئے۔جماعت اسلامی کے مستعفی ہونے والے وزرا میں وزیر بلدیات عنایت اللہ، وزیرخزانہ مظفر سید، وزیرمذہبی امور حبیب الرحمان اور پارلیمانی سیکرٹری محمدعلی شامل ہیں۔مستعفی ہونے والوں نے اپنے استعفے وزیراعلیٰ کو جمع کرادیئے ہیں۔عنایت اللہ نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو پرویز خٹک کو سپورٹ کریں گے
جماعت اسلامی