ریاست پر ایک ستون کا قبضہ‘ سینے میں بہت راز ہیں‘ چاہتا ہوں سدھر جائیں : نوازشریف
اسلام آباد (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آج پاکستان پھر دوبارہ نئے سرے سے تنہائی کی طرف جا رہا ہے اور دنیا میں ہم اکیلے رہ رہے ہیں، ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اس طرح سے ملک نہیں چلے گا، نہیں چلے گا، مان لیں نہیں چلے گا۔ میرے سینے میں بہت سے راز ہیں مگر میں کہتا ہوں کہ ان کو افشا کرنے کے وقت سے پہلے ہم سدھر جائیں، ریاست کے تین ستون ہوتے ہیں جس پر ایک ستون نے قبضہ کرلیا، پوچھنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ اور حکومت کی رٹ کہاں ہے؟، ہمارا مقابلہ پیپلزپارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق سے ہے، 2014ءکے دھرنے سے متعلق میرے پاس بہت سے حقائق ہیں جو جلد منظرعام پر آجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ہمارا اس وقت اقتصادی حال ہو رہا ہے یہ اس انتشار کی وجہ سے ہے جو 28 جولائی کے فیصلے کے بعد پھیلا ہے۔ اس کی وجہ سے ہماری اقتصادی ترقی سبوتاژ ہو گئی ہے۔ ڈالر کے مقابلہ میں روپےہ گر رہا ہے۔ پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گر رہے ہیں اور پاکستان میں اقتصادی ترقی جس رفتار سے آگے بڑھ رہی تھی اس کو بھی بریک لگ رہی ہے۔ ابھی ہم نے اتنا شاندار ائرپورٹ اسلام آباد میں بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ دس سال بعد چار سال بعد یا دو سال بعد واپس پاکستان آ رہے ہیں وہ اس ائرپورٹ کو دیکھ کر کتنے خوش ہونگے اور خود پاکستانی جو باہر جائیں گے وہ سوچیں گے کہ کیا اچھا ہمارا انفراسٹرکچر بن رہا ہے۔ سڑکیں بن رہی ہیں، موٹر ویز بن رہی ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا ہم نے سدباب کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ائر پورٹ بنایا ہے تو اب بیرونی ائرلائنز کو بھی آنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا 1990ءکی دہائی میں برٹش ائرویز، کے ایل ایم، سوئس ائر، خاسنا، ائر فرانس، ٹی ڈبلیو اے، کوٹس، پین امریکن آتی تھیں اب یہ سب چیزیں کہاں چلی گئیں کیوں وہ ٹریفک رک گئی اور کیوں لوگ پاکستان آنا بند ہو گئے۔ نواز شریف کا کہنا تھا لوڈشیڈنگ ہونے کی وجہ کچھ انشورنس کا معاملہ ہے۔ کچھ پیسے دینے کا معاملہ ہے۔ آج میری وزیراعظم سے ملاقات ہے اس معاملہ کو حل کر لیں گے۔ نواز شریف کا کہنا تھا رانا ثناءاﷲ نے خواتین کے حوالے سے کہے گئے الفاظ کو واپس لے لیا ہے اس کو بھی سراہا جانا چاہیے۔ قبل ازیںاحتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافت کے ساتھ ساتھ ہمارا گلا بھی دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہمارا مقابلہ پیپلزپارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق سے ہے۔ خلائی مخلوق اپنی مرضی کی پارلیمنٹ لانے میں مصروف ہے۔ یہاں مغل بادشاہی کا دور نہیں کہ ہر چیز ایک ہاتھ میں ہو ۔ نواز شریف نے کہا کہ زرداری صاحب کا بیان مختلف چینلز اور اخبارات پر بریکنگ کے طور پر آیا، اگر زرداری صاحب نے بیان نہیں دیا تو بریکنگ کس کے کہنے پر چلائی گئی۔ نوازشریف نے کہا کہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ اور گورنمنٹ کی رٹ کہاں ہے، جب مجھے پارٹی صدارت سے نکالا گیا تو وہ کس طرح سے قانونی تھا۔ نیب کہہ رہا ہے ان کا سورج پورے ملک میں چمک رہا ہے لیکن سندھ میں لوگوں کو استثنیٰ دیا جا رہا ہے ، یہ 1978 نہیں بلکہ 2018ءہے۔ 2014 کے دھرنے سے متعلق انہوں نے کہا میرے پاس بہت کچھ ہے جو ابھی منظرعام پر نہیں آیا۔ دھرنے کے بارے میں بہت سے حقائق ہیں جو جلد منظرعام پرآجائیں گے۔ انہوں نے کہا قانون کو سٹرائیک ڈاﺅن کرکے مجھے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا مگر اس کے باوجود میری پارٹی نے پارلیمنٹ میں قانون پاس کراکے مجھے پارٹی صدر بنایا، تمام رکاوٹوں کے باوجود عوام ہمارے ساتھ ہیں ۔سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا آئندہ انتخابات میں نادیدہ قوتوں کو ہمیشہ کےلئے شکست دینگے، تقاریر کو سنسر کرنے سے بات ختم نہیں ہو گی، بات لازمی ہو گی۔ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے سے حقیقت جھٹلائی نہیں جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سیدھی بات کرتی ہوں اسی وجہ سے مجھے نواز شریف سے ڈانٹ بھی پڑتی ہے۔ سابق وزےراعظم نواز شرےف نے کہا کہ عمران چاہے نےازی ہو ےا ڈوگر شرےفوں پر بھاری ثابت ہورہے ہےں، عمران نےازی نے اےوان اقتدار سے نکلوا دےا اور عمران ڈوگر پہنچوائے گا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سندھ میں بھی پارٹی کو مضبوط اور منظم کررہے ہیں، طے شدہ جلسوں کے بعد سندھ کا دورہ کروں گا، ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ سندھ میں بھی مقبول ہورہا ہے۔ جمعرات کو نواز شریف اور مریم نواز سے مسلم لیگ ن کے رہنما احسان جاکھرانی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سندھ کی صورتحال اور صوبے میں تنظیم سازی پر بات چیت پراحسان جاکھرانی نے نواز شریف اور مریم نواز کو دورہ سندھ کی دعوت دی۔ نواز شریف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وزیر توانائی او یس لغاری اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی طلب کیا گیا ، وزارت توانائی حکام نے لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی پیداوار پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے آئی پی پیز کو ادائیگیوں ، گردشی قرض کی صورتحال پر بریفننگ دی ۔ نواز شریف نے وزیر اعظم کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر تشویش سے آگاہ کیا۔ نواز شریف نے وزیر اعظم کو لوڈ شیڈنگ پر عوامی شکایات فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ لوڈ شیڈنگ تکنیکی وجوہات سسٹم میں خرابی کے باعث ہوئی۔ سحر اور افطاری میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعظم ملاقات