• news

سی پیک کیلئے ڈائیلاگ کی ضرورت‘ انصاف میں تاخیر مقدمات کی بھرمار پر تشویش ہے : چیف جسٹس

اسلام آباد (ایجنسیاں‘نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ فوری اور سستے انصاف کیلئے عدالتی اصلاحات میری ترجیح ہیں، بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے معاون ثابت ہوتا ہے، انصاف میں تاخیر اور مقدمات کی بھرمار پر تشویش ہے، عدلیہ معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے کوشاں ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان سماجی اور اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے۔ سی پیک سے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، سی پیک کے مختلف پہلوﺅں کے جائزے کیلئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، یکساں انصاف کے بغیر عام آدمی تک معاشی فوائد نہیں پہنچ سکتے۔ جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کانفرنس کے شرکاءکو خوش آمدید کہتے ہیں۔ جوڈیشل کانفرنس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے، کانفرنس کا انعقاد متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے معاون ہوتا ہے۔ انصاف کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمہ داریوں میں ایک ہے۔ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان سماجی و اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے۔ کانفرنس کا انعقاد قانونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے معاون ہوتا ہے۔ سی پیک سے بھرپور استفادے کیلئے تمام عوامل کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ سی پیک سے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ مساوی حقوق کی بنیاد پر ہی معاشرے کی ترقی کی راہ کا تعین ہوتا ہے۔ مشہور چینی مفکر کا قول ہے کہ طوفان آنے پر کچھ لوگ دیوار اور کچھ پن چکیاں بن جاتے ہیں۔ تیز ہوا چلے تو ہمیں بھی پن چکی بنانیوالوں میں ہونا چاہئے۔ بطور چیف جسٹس فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کی کوشش کررہا ہوں۔ اس کانفرنس کا انعقاد زیر التواءمقدمات اور وجوہات پر روشنی ڈالنا ہے۔ کانفرنس سے سی پیک کی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ عدلیہ معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے کوشاں ہے۔ تیز تر انصاف کے ذریعے ہی ایسا ممکن ہے۔ انصاف کی جلد فراہمی کیلئے عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ معاشی استحکام کیلئے تمام اداروں کو مربوط انداز میں کام کرنا ہوگا۔ منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم جیسے مقدمات کے حل کیلئے جدید عدالتی نظام ناگزیر ہے۔
چیف جسٹس

ای پیپر-دی نیشن