• news

گالی گلوچ کرنیوالوں کا چورن نہیں بکنے والا : وزیراعظم

اسلام آباد، کہوٹہ، نارووال، پسرور، بدوملہی، سیالکوٹ (نمائندہ خصوصی، نامہ نگاران، نوائے وقت، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں گالی گلوچ اور الزامات کا چورن نہیں بکنے والا ، اب صرف شرافت کی سیاست چلے گی ، ہمارے مخالفین پاکستان کی نہیں کسی اور کی سیاست کررہے ہیں ،عوام کی خدمت کیلئے جمہوریت کا تسلسل ناگزیر ہے یہ فیصلہ اب عوام کو کرنا ہے کہ وہ جمہوریت چاہتے ہیں یا کوئی اور نظام ، ہمارا جس سے مقابلہ ہے وہ کسی اور کی سیاست کرتے ہیں ،عوام جانتے ہیں کہ ملک میں کام کرنیوالی جماعت صرف مسلم لیگ (ن) ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہوٹہ کے علاقے کانڑھ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے ان میں تاخیر کا کوئی امکان نہیں اور ہمیں امید ہے عوام ہماری کارکردگی اور ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن) کے حق میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ کہوٹہ شہید اورغازیوں کی سرزمین ہے اور یہاں کے نوجوان بہادری اور شجاعت کی مثال ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے راولپنڈی بار کونسل اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد اور ڈویژنل پبلک سکول کے طلبہ و طالبات کے وفد نے بھی ملاقات کی۔ وکلاءکے وفد نے ملک میں جمہوریت کے استحکام اور قانون کی حکمرانی کے لیے وکلاءبرادری کے کردار کا ذکر کیا۔ ملاقات میں وکلاءبرادری کو درپیش مسائل کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے وکلاءکی قربانیوں اور جدوجہد کی تعریف کی۔ دریں اثناءوزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہوٹہ کے قریبی علاقے کروٹ پہنچے۔ وزیراعظم نے کروٹ پن بجلی منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم کو پن بجلی منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کروٹ سے پن بجلی منصوبے سے 720 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ نامہ نگاران کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج نارووال اور پسرور کا دورہ اور جلسوں سے خطاب کرینگے۔ وزیراعظم اپنے دورہ کے دوران نارووال نیو لاہور روڈ نارووال تالاہور سیالکوٹ ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق پروگرام کی کوریج صرف سرکاری ٹی وی کرے گا اور مقامی میڈیا کو سکیورٹی پاس جاری نہیں کئے۔ مقامی میڈیا کو اجازت نہ ملنے پر ضلع نارووال کے صحافی سراپا احتجاج ہیں۔ ان کا کہنا ہے مقامی صحافیوں کو کسی بھی وی آئی پی کی آمد پر نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن