مقبوضہ کشمیر : لاپتہ شہری کی نعش برآمد ، باہمولہ میں بڑا فوجی آپریشن شروع ، 9نوجوان گرفتار
سرینگر (کے پی آئی+نیٹ نیوز) کپواڑہ ضلع میں لاپتہ شہری مشتاق احمد پیر کی نعش مل گئی ہے جبکہ شمالی کشمیر کے بارہمولہ قصبے میں بھارتی فوج نے وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا، پلوامہ میں 9 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں دوران شب فوج اور مقامی نوجوانوں کے درمیان اس وقت جھڑپیں شروع ہو گئیں جب فوج نے حال ہی میں شہید ہوئے حزب المجاہدین کے کمانڈر سمیر ٹائیگر کا نصب شدہ پوسٹر رات کے اندھیرے میں اُتار دیا۔ اس موقعہ پر کئی نوجوانوں نے فوج پر پتھراؤ کیا، پولیس نے 9 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ بھارتی فورسز نے شوپیاں میں محاصرے کے دوران تین گھروں کا سامان لوٹ لیا۔ ادھر شمالی کشمیر کے بارہمولہ قصبے میں فوج نے وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ سرچ آپریشن بارہمولہ کے مین قصبہ میں علی الصبح شروع کیا گیا تھا۔ نویں جماعت کے طالب علم عمر احمد کمہار کی شہادت پر جنوبی کشمیر کے مختلف حصوں بشمول شوپیان، اننت ناگ، کیموہ، کھڈونی اور بیج بہاڑہ میں ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران مختلف مقامات پرمظاہرین کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ کاروباری مراکز اور دیگر ادارے بھی بند تھے۔ نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید جموں و کشمیر فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ شدید بیمار ہو گئے ہیں۔ بھارتی حکام کی طرف سے شبیر احمد شاہ کو مناسب علاج معالجے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ بیماری کی وجہ سے شبیر شاہ پر وقفے وقفے سے غشی طاری ہوتی ہے۔ اس تشویشناک صورتحال کا مشاہدہ ان کی اہلیہ نے ان کے ساتھ 18 منٹ کی ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات انہیں تہاڑ جیل کے دروازے پر مسلسل 5 گھنٹوں کے انتظار اور تلاشی کارروائیوں کے بعد نصیب ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ شاہ کی حالت بہت خراب ہے اور ان پر وقفے وقفے سے غشی طاری ہوتی ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے بھارت سے حصول آزادی کیلئے پُرامن سیاسی جدوجہد کا آئندہ لائحہ عمل طے کر لیا ہے۔ علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک آج (ہفتے کو) سرینگر میں پُرامن سیاسی جدوجہد کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ حریت قائدین نے بھارت کے قابض افواج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے افسپا اور پیلٹ گن کے بے تحاشا استعمال کے نتیجے میں ریاست جموں کشمیر میں بالعموم اور ضلع شوپیاں سمیت پورے جنوبی کشمیر میں بالخصوص قتل عام کئے جانے کی کارروائیوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا بھارت بربریت کے ذریعے یہاں کے حریت پسند عوام کے صبرو تحمل کا بار بار امتحان لینے کے لئے مجبور کر رہا ہے ۔سرکاری انسانی حقوق کمشن نے بھارتی فوج کے محاصرے کے دوران شہریوں کی شہادتوں پر حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔