ملک چلانا عدلیہ کا کام نہیں‘ سیاستدانوں کو جج‘ جرنیل جتنی عزت ملنی چاہیے : وزیراعظم
سیالکوٹ/ نارووال/ پسرور (نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے عوام اپنے ووٹ کے ذریعے جوفیصلہ کرتی ہے اس کو عزت ملے گی تو ملک ترقی کریگا، میاں محمد نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کے بیانیہ ’ووٹ کو عزت دو‘ کو عوام میں پذیرائی ملی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے ہمارا مقابلہ ان سے ہے جو ہمارے کاموں پر تنقید کرنا جانتے ہیں۔ ملک عدالتی فیصلے سے ترقی نہیں کرتا۔الیکشن کمشن60 دن کے اندر الیکشن کرا ئے ، الیکشن کمشن کا کام الیکشن کرانا ہے، عدالتوں کا کام ملک چلانا نہیں اور میرا کام عدالت چلانا نہیں۔ حکومت چل رہی ہے اور آخری دن تک چلے گی۔ ہم گھبرائے نہیں اور نہ پیچھے ہٹے، ملک میں اگر انتشار نہ ہوتا تو ہم آج بہت زیادہ ترقی کرچکے ہوتے۔ نارووال، لاہور اور سیالکوٹ موٹروے لنک روڈ منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا مقررہ وقت پر انتخابات نہ ہوئے تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ سب ادارے ملکر کام کریں جس سے ملک میں ترقی ہو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پسرور سیالکوٹ روڈ کی دو رویہ تعمیر کے منصوبے کے افتتاح کے سلسلہ میں پسرور کیڈٹ کالج میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، سابق وزیر قانون و رکن قومی اسمبلی زاہد حامد خان، صوبائی وزیر بلدیات منشاءاللہ بٹ، ایم این اے سید افتخار الحسن ظاہرے شاہ، چیف آرگنائزر اوورسیز یوتھ پاکستان علی زاہد ، چیئرمین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی جواد رفیق ملک، کمشنر گوجرانوالہ کیپٹن (ر) محمد آصف، ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر فرخ نوید، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اصغر علی جوئیہ، میثم عباس، ارکان صوبائی اسمبلی رانا محمد افضل، آصف باجوہ، ارشد وڑائچ، رانا اقبال ہرناہ ، چودھری محمد اکرام، چیئرپرسن ضلع کونسل حناءارشد وڑائچ، وائس چانسلر جی سی وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر فرحت سلیمی، میئر توحید اختر چودھری اور صدر چیمبر آف کامرس زاہد لطیف ملک کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز سیاسی و سماجی شخصیات نے تقریب میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ سیاستدان کو بھی اتنی عزت ملنی چاہئے جتنی ایک جج، جرنیل یا سرکاری اہلکار کو ملتی ہے کیونکہ سیاستدان ہی ہیں جو ملک کے اہم معاملات طے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا خواجہ محمد آصف کو اقامہ یعنی ویزا پر ساری زندگی کیلئے نااہل کردیا گیا، ہم نے عدالتی فیصلوں کو قبول کیا ہے لیکن ان فیصلوں کو نہ تاریخ قبول کرتی ہے اور نہ ہی پاکستان کی عوام قبول کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوامی نمائندے ہر 5سال کے بعد عوام کی عدالت میں پیش ہوتے ہیں جس کا عوام احتساب کرتی ہے۔ سیاستدان شیشے کے گھر میں رہتا ہے اور اس کو یہ سب کچھ برداشت کرنا پڑتاہے۔ ووٹ کو عزت دو کا مطلب سیاستدان کو عزت دینے کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اخلاقی بنیاد پر اپنے عہدے سے استعفے ٰ دیا۔ جس بل کا تعلق انکی ذات سے جوڑا جا رہا ہے اس سے انکا کوئی تعلق نہیں۔ رپورٹ میں انکا ذکر بھی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان سیاستدانوں نے شرافت اور خدمت کی سیاست کو پروان چڑھایا ہے اور انکو منتخب کرنیوالی عوام مبارکباد بات کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پسرور، سیالکوٹ روڈ کی تعمیر میاں نواز شریف کا وعدہ تھا جو آج زاہد حامد کی وساطت سے پورا ہونے جا رہا ہے۔ گذشتہ 8 ماہ سے وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہیں اور اس دوران کئی کئی سو ارب روپے کے درجنوں منصوبوں کا افتتاح کرچکے ہیں جو ناصرف اسی حکومت نے شروع کئے اور اسی حکومت میں مکمل ہوئے بلکہ ایسے منصوبوں کو مکمل کیا جو گزشتہ 20 سے 30 سال سے التواءکا شکار تھے ۔ وزیراعظم پاکستان نے دعویٰ کیا پاکستان میں کسی جماعت نے کام کرکے دکھایا ہے تو وہ مسلم لیگ ن ہے اور عوام کے مسائل کا درد صرف ایک رہنما محسوس کرتا ہے اور وہ میاں محمد نواز شریف ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ ملک کے کسی بھی صوبے میں جائیں پی ایم ایل این کے منصوبے ملیں گے۔ سی پیک جیسے منصوبے بھی ہماری جماعت نے شروع کئے کسی اور کو توفیق نہیں ہوئی ہم نے اپنے دور حکومت میں اپنی نہیں عوام کی جیبیں بھری ہیں۔ ہمارے دور میں جی ڈی پی میں 6فیصد تک اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے خطاب کرتے ہوئے انرجی اور مواصلات کے شعبوںمیں ہونے والی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے موجودہ دور حکومت میں ملک کے طول و عرض میں 1700 کلومیٹر طویل موٹر ویز اور 1100 کلومیٹر طویل ہائی ویز تعمیر کی گئی، 11ہزار میگا واٹس بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی اور ایل این جی کی درآمد کی بدولت ملک سے گیس کی قلت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک سے اندھیرے چھٹ چکے ہیں اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہاکہ 6800 میگا واٹس کے منصوبے مکمل جبکہ 3600 میگا واٹس کے آخر مراحل میں ہیں اور اسی طرح ہائیڈرل پاور کے تربیلا فور اور نیلم جہلم جون، جولائی میں بجلی کی پیداوار کا آغاز کر دیں گے جس سے بالترتیب 1400 اور 969 میگا واٹس بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ سابق وفاقی وزیر قانون و رکن قومی اسمبلی زاہد حامد خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے بتایا 25.6 کلومیٹر طویل سیالکوٹ پسرور روڈ دوررویہ منصوبے کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت نیشنل ہائی اتھارٹی کی زیر نگرانی مکمل کیا جائے گا جس پر مجموعی طور پر تقریباً 4 ارب روپے خرچ ہونگے۔ انہوں نے بتایا یہ روڈ سیالکوٹ کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے سیلاب، آبادی اور ٹریفک کے دباو¿ کے باعث یہ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور ٹریفک حادثات معمول بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرے گی۔ قبل ازیں وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی بذریعہ ہیلی کاپٹر سیالکوٹ انٹر نیشنل ائیرپورٹ سے کیڈٹ کالج پسرور پہنچے تو کالج کے کیڈٹس نے وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے سیالکوٹ پسرور روڈ کے منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ چیئرمین نیشنل ہائی اتھارٹی جواد رفیق ملک نے وزیر اعظم کو اس منصوبے کی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا 25.6 کلومیٹر اس روڈ کو ازسر نو تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا 4 لین پر مشتمل 2 رویہ اس سڑک کی چوڑائی دونوں جانب سے 7.3 میٹر ہے جبکہ سڑک کے اطراف میں 2 میٹر کا شولڈز بھی تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا اس روڈ کو ہائی وے فرینڈلی 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے 4 پل 65 پلیاں بھی تعمیر کی جائیں گی اور یہ منصوبہ مقررہ مدت 12ماہ میں مکمل کرنے کیلئے دو فیز میں مکمل کیا جائے گا۔ فیزون سیالکوٹ سے بڈیانہ 13.06 کلومیٹر جبکہ فیز ٹو پسرور سے بڈیانہ 12.54 کلومیٹر طویل ہے۔ انہوں نے بتایا اس روڈ کی تعمیر سے فیول کی مد میں عوام کی سالانہ ایک ارب روپے بچت ہوگی جبکہ 20لاکھ آبادی کو براہ راست اس کی تعمیر سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا اس سڑک پراوسطا روزانہ 12ہزار گاڑیاں سفر کرسکیں گی۔ دونوں فیز کی ٹینڈز ہوچکے ہیں کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق نارووال، سیالکوٹ، لاہور ہائی وے کی تقریب سنگ بنیاد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا جو کچھ بھی ہو جائے ووٹ صرف نواز شریف کا ہے، آج نواز شریف کا اہل نارووال سے کیا گیا ایک اور وعدہ پور ا ہو گیا، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ شرافت اور عوامی خدمت کی سیاست کی ہے، ہم نے عدلیہ کے فیصلوں کا سامنا کیا، انہیں قبول کیا اور برداشت کیا، الیکشن کمشن کو مشورہ ہے وہ ادھر ادھر کی سنے بغیر ساٹھ دنوں کے اندر قومی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے، اپنی آٹھ ماہ کی مدت وزارت عظمیٰ میں روزانہ آٹھ دس ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرتا ہوں، مسلم لیگ (ن) نے گزشتہ پانچ برسوں میں انرجی، سڑکوں اور معیشت، ہر ایک سیکٹر میں جو تر قی کی ہے، گزشتہ 65سالوں میں اس کی مثال نہیں ملتی، قو م نواز شریف کو ووٹ دے کر اپنے فیصلوں کے ثمرات سے مستفید ہو رہی ہے، چند ماہ بعد الیکشن 2018میں قوم کی طرف سے ایک بار پھر محمد نواز شریف اور مسلم لیگ کے حق میں ایسے ہی فیصلے کی ضرورت ہے، نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد بھی مسلم لیگ (ن) آج بھی اسی طر ح متحد ہے اور ادھر سے ادھر نہیں ہوئی، یہی ووٹ اور جمہوریت کی حقیقی طاقت ہے، ہم نے بے شمار چیلنجز کا سامنا کیا مگر اپنے عوامی خدمت اور قومی تعمیر وترقی کے سفر کو رکنے نہیں دیا، یہی وجہ ہے حکومت آج بھی محمد نواز شریف کے عوامی خدمت اور تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، ملک نیب و دیگر اداروں کے الٹے سیدھے فیصلوں سے ترقی نہیں کرتے بلکہ آمروں کی بجائے جمہوریت اور عوام کے ووٹ کو عزت دینے سے ترقی کرتے ہیں، نیب اور عدلیہ سے گزارش ہے تمام سیاست دانوں اور سیاسی پارٹیوں کے ساتھ یکساں اور مساوی سلوک روا رکھا جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، پارلیمانی سیکرٹری پنجاب خواجہ محمد وسیم بٹ، ارکان پنجاب اسمبلی رانا منان خاں،کرنل (ر) شجاعت احمد خاں، سردار رمیش سنگ اروڑہ، چیئرمین ضلع کونسل احمداقبال، ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) ملک طار ق اعوان، چیئر مین میونسپل کمیٹی سید اظہر الحسن گیلانی، ڈپٹی کمشنر علی عنان قمر، چیئرمین، نائب چیئرمین،کونسلرز کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ تقر یب کے آغاز میں رکن پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگ اروڑہ نے وزیراعظم کی خدمت میں چادر اور وفاقی وزیر داخلہ نے انہیں پنجاب کی عزت کا نشان پگڑی پہنائی۔ نیٹ نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہم نے 11 نکات نہیں رکھے، عمل سے ثابت کیا۔ اے این این/ آئی این پی کے مطابق پسرور میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہ ہو ترقی نہیں کر سکتا، پاکستانی عوام اپنے ووٹ سے جو فیصلہ کریں اس کی پانچ سال تک عزت ہونی چاہیے،کسی دوسرے ملک کا ویزہ لینے پر سیاستدان کو تا حیات نا اہل قرار دینا ملک کےلئے اچھا نہیں،ہم نے عدالتی فیصلے سر آنکھوں پر رکھے،تاریخ اور قوم ان کو تسلیم نہیں کرتی،پاکستان میں سیاستدان کے سوا کسی کا احتساب نہیں ہوتا۔ وزیراعظم نے کہا جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی۔ وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ملک کے معاملات اورمسائل کا حل بالآخر سیاستدانوں کے ذریعہ ہی ہوتا ہے۔ خواجہ آصف نے ٹیکس بھی ظاہرکئے اس پر انہیں نااہل کردیا گیا یہ فیصلے کیا ملک کے حق میں ہیں ہم نے یہ فیصلے قبول کئے، سرآنکھوں پررکھے لیکن نہ تاریخ ان فیصلوں کو قبول کرے گی اور نہ ہی پاکستان کے عوام قبول کرتے ہیں، یہی سیاستدان ہر پانچ سال بعد عوام کے احتساب کے عمل سے گزرتے ہیں، صرف سیاستدانوں کا ہی احتساب ہوتا ہے باقی کسی کا نہیں ہوتا، آج کون سی بات ایسی ہے جو اخبارات یا ٹی وی کی زینت نہیں بننی چاہئے اس میں صداقت ہو یا نہ ہولیکن سیاستدان یہ برداشت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ملک کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں ہوسکتی جب تک ووٹ اورسیاستدان کو عزت نہیں دی جاتی۔ ووٹرکی جانب سے بیلٹ سے کئے گئے فیصلے کو عزت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی محنت کے پورے پنجاب میں ثبوت موجود ہیں۔ ہم دیگر صوبوں میں جاتے ہیں تو وہاں کے لوگ ہم سے کہتے ہیں کاش ہمارے پاس بھی شہباز شریف جیسا وزیراعلی ہوتا، دیگرصوبوں کے پاس بھی وسائل موجود ہیںتاہم لگن اورمحنت کی بات ہے۔ جنرل مشرف اور زرداری کے پاس فنڈز کی کمی نہیں تھی۔انہوں نے سوال کیا کیا مشرف اور زرداری کے پاس یہ وسائل نہیں تھے؟ سی پیک پہلے نہیں شروع ہوسکتا تھا، ان کے پاس بھی یہی وسائل تھے لیکن تمام منصوبے مسلم لیگ ن نے شروع کیے۔ہمیں بے پناہ مشکلات تھیں لیکن کیا وجہ ہے تمام منصوبے مسلم لیگ ن نے شروع کیے، ہم نے اپنی نہیں عوام کی جیبیں بھریں، باقی اپنی جیبیں بھرتے رہے ہیں،تقریریں کرنے والوں کو بھی کہتا ہوں آپ کو بھی عوام نے پانچ سال دئیے تھے کام کر کے دکھاتے۔ تقریریں کرنے والوں نے 5 سال گزرنے کے بعد 11 نکات پیش کردئیے۔ پاکستان میں اگرکسی جماعت نے کام کرکے دکھایا ہے تو وہ مسلم لیگ (ن)ہے، کسی لیڈر کے پاس عوام کے مسائل کے حل کا درد، سوچ اور وژن ہے تو وہ لیڈر صرف نواز شریف ہے۔وزیراعظم نے کہا ہم نے کوئی نکات نہیں دیئے بلکہ ہم نے موقع پرکام کرکے دکھائے، پانچ سال گزرنے کے بعد ان لوگوں کو یہ نکات یاد آئے ، آج کسی صوبے میںچلے جائیں وہاں پرکام پر صرف مسلم لیگ(ن) کے ہی نظر آئیں گے۔ مسلم لیگ(ن) ملک کا درد رکھتی ہے، وسائل آج بھی پہلے جتنے ہی ہیں تاہم ایک سوچ تھی جس کی بنیاد پر یہ حکومت تعمیروترقی کا سفرجاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا جب ہم اقتدار میں آئے تو اس وقت شرح نمو 3 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 6 فیصد ہوگئی ہے۔ اگرعوام نے آئندہ عام انتخابات میں بہتر فیصلہ کیا تو مسلم لیگ (ن) مسائل اسی طرح حل کرے گی۔ پوری امید ہے عوام کا فیصلہ بہتر ہوگا، فیصلے کا اختیارعوام کے پاس ہی ہوتا ہے کسی اورکے پاس فیصلے کا اختیارنہیں ہوسکتا یہ آئین اورقانون میں بھی واضح ہے، عوام کے منتخب نمائندوں کو پانچ سال حکومت کرنے کا اختیار ہونا چاہئے۔
وزیراعظم
نارووال (نامہ نگار) وزیر داخلہ احسن اقبال چوہدری نے نارووال‘ سیالکوٹ‘ لاہور ہائی وے کی تقریب سنگ بنیاد سے خطاب کرتے ہوئے کہا مسلم (صفحہ 9بقیہ 9)
لیگ (ن) کی حکومت وعدے نہیں عمل کرتی ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہم سب کےلئے محترم ہیں کہ انہوں نے وزارت پیڑولیم میں رہتے ہوئے گیس کی سپلائی میں30 فی صد اضافہ کیا ہم یہ نہیں بھول سکتے 2013ءمیں جہاں بجلی بند تھی۔ ایل این جی کے پمپ چلتے تھے تو گھروں کی گیس بند کرنا پڑتی تھی، ایل این جی کے پمپ چلانا پڑتے تھے‘ کارخانوں کی گیس بند کرنا پڑتی تھی یعنی پاکستان کی گیس اور بجلی کے حوالے سے صورت حال ایسی تھی پاﺅں ڈھانپیں تو پیٹ ننگا ہوتا تھا پیٹ ڈھانپتے تو پاﺅں ننگے ہوتے تھے کہ شاہد خاقان عباسی نے نہایت مختصر وقت میں ایل این جی گیس ٹرمینل مکمل کرائے۔ نجی شعبے کو اس شعبے میں شامل کیا کیونکہ حکومت کے پاس وسائل کی کمی تھی اس لئے وزیراعظم کو ان منصوبوں کی کامیابی پر نارووال کے عوام خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کا کوئی شہری یہ نہیں کہہ سکتا ملک 2013ءسے 2018ءبدتر ہے ایک گونگا بہرہ شخص بھی یہ کہنے پر مجبور ہے 2018ءکا پاکستان 2013ءکے مقابلے میں بہت بہتر ہے وزیر داخلہ نے کہا اگلا الیکشن اسی پر ریفرنڈم ہوگا کیونکہ جتنے مرضی اقدامات مسلم لیگ (ن) کے خلاف اٹھا لیئے جائیں یا سازشیں کر دی جائیں پاکستان کے عوام ان اقتصادی ترقیوں کے لئے ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا خدا کےلئے پاکستان کو تجربہ گاہ بنانے سے پرہیز کیا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا دنیا میں ایک لیڈر ہیں جنہیں بڑا شوق ہے دس لیکجر دینے کا کہ کوریا ،چین ،جاپان نے یہ ترقی کر لی ان ممالک میں کوئی عمران خان پیدا ہو جاتا تو ان کی ترقی بھی پیکچر ہو جاتی قومیں دھرنے دینے ستیاناس بیڑا غرق کے راگ الاپنے سے ترقی نہیں کرتیں قومیں ترقی کرتی ہیں سیاسی استحکام سے۔ پالیسیوں کے تسلسل سے اور خود اعتمادی کے ساتھ مثبت سوچ جدید انفراسٹرکچر، توانائی اور امن کے ساتھ اور یہی وہ بنیادی اصول تھے جن کے اوپر مسلم لیگ ن نے توجہ دی۔ انہوں نے کہا سڑکیں ترقی کا پہلا زینہ ہیں جس علاقہ میں سڑکیں نہیں جاتیں وہ علاقہ فالج زدہ ہو جاتا ہے اس لئے نوازشریف نے ترقی کے ویژن پر عمل کیا۔ ہمیں لیکچر ملتا ہے سڑکیں بہت بناتے ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو ترقی کے ساتھ جوڑا جائے۔ عمران خان کہتے ہیں یہ سڑکیں بناتے ہیں میٹرو بناتے ہیں اور وہی جنگلہ بس بنانا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان اچھی سوئنگ کراسکتے ہیں اچھے کوچ اور کمنٹیٹر ہو سکتے ہیں لیکن ترقی کیا ہے آپ کی ہر بات کو میں ردی کی ٹوکری میں اس لئے پھینکتا ہوں کہ آپ نے آج تک وفاقی ادارہ، وزارت صوبائی اور بلدیاتی ادارہ ایک دن کےلئے نہیں چلایا، تو بیس کروڑ کا ملک اس قابل ہے ایک اناڑی کے سپرد نہیں کیا جاسکتا۔ اس لئے عمران خان کو جس چیز کا تجربہ نہیں وہ کھیل نہ کھیلیں،پنچاب کے اندر وزیر اعلی شہباز شریف گیارہ ماہ میں میڑو چلا کے دکھائی۔ یہ فرق ہوتا ہے تجربے کا اور پاکستانی قوم جانتی ہے کون کس کام کا اہل اور حق دار ہے۔ انہوں نے سی پیک کے خلاف پاکستان کے دشمنوں نے کروڑوں روپے لگا رکھے ہیں کہ پاکستان انتشار میں جائے اور اسکا سی پیک خراب ہو ۔ہم اقتصادی طور پر کریش کر جائیں اور وہ ملک جو ایک اٹیمی طاقت ہے اقتصادی طاقت نہ بنے لیکن ہم اندر سے ایک دوسرے کی ٹانگیں کیوں کھینچ رہے ہیں یہ وقت ٹانگیں کھینچے کا نہیں قدم سے قدم ملا کر چلنے کا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہے گا تو اس سے پاکستان فائدہ نہیں اٹھائے گا ۔ پاکستان کے دشمن فائدہ اٹھائیں گے اور ہمیں اس طرح کے شفاف انتخابات کرانے چاہئیں کہ پاکستان کے اقتصادی کامیابیوں کا تسلسل چلتا رہے۔ چیئرمین ضلع کو نسل احمد اقبال نے وزیراعظم کی خدمت میں سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے ضلع نارووا ل میں ان کی آمد، نارووال‘ سیا لکوٹ‘ لاہور ہائی وے کا سنگ بنیا د رکھنے اور ملک میں ہر ایک سیکٹر میں بے مثال خد ما ت سر انجا م دینے پر ان کے لیے تشکر آمیز جذبات کا اظہارکر تے ہو ئے اہل نارووا ل کی طر ف سے ان کا خیرمقدم کیا۔ وفاقی وزیردا خلہ نے خوا جہ محمد آصف کو مسلم لیگ (ن) کے دلو ں کے وزیر خارجہ قرار دیتے ہو ئے کہا آئندہ انتخا با ت میں وہ اگر کسی کھمبے کو بھی کھڑا کریں گے تو وہ بھی بھا ری اکثر یت سے کامیا ب ہو گا۔ خواجہ محمد آصف نے تقر یب سے خطا ب کرتے ہو ئے کہا ہم نے چار مار شل لا ءبھگتا ئے لیکن حو صلہ نہیں ہارے اور ملکی تعمیر و تر قی کے سفر کو رکنے نہیں دیا۔ آئی این پی کےمطابق احسن اقبال نے کہا عمران نے آج تک بلدیاتی ادارہ نہیں چلایا۔ 20کروڑ عوام کا ملک اناڑی کے سپرد نہیں کیا جا سکتا۔
احسن اقبال