ووٹ کی تذلیل کلچر کے بانی نوازشریف ہیں: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دیگر صوبوں سے جانے والے مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ اور قتل عام کے واقعات میں تسلسل لمحہ فکریہ ہے، ان واقعات سے لاء اینڈ آرڈر کی بدترین صورتحال کی نشاندہی ہوتی ہے۔ بلوچستان میں پنجاب کے مزدوروں کو بطور خاص نشانہ بنایا جا رہا ہے، بارہا نشاندہی کے باوجود صوبائی اور وفاقی حکومت مزدوروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہے۔ اس ضمن میں چیف جسٹس کا نوٹس خوش آئند، جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری منتخب ایوانوں کی ہے۔بلوچستان میں امن نہ ہوا تو ترقی اور خوشحالی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکیں گے۔ کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون، اصغر علی خان اور حدیبیہ پیپرمل کیسز میں اشرافیہ کا اصل چہرہ دیکھا جاسکتا ہے، اصغر خان کیس کے فیصلے پر عمل نہ کر کے اشرافیہ کو بچایا گیا،یہ بات خوش آئند ہے کہ کیس سپریم کورٹ میں پھر سے زیر بحث لایا جارہا ہے، اس کیس کی سماعت سے نوجوان نسل کو بھی پتہ چل جائیگا کہ ووٹ کو عزت دو کی ڈرامہ بازی کرنے والے ماضی میں کتنے گھنائونے انداز میں ووٹ اور عوامی مینڈیٹ کی تذلیل کرتے رہے۔ ووٹ کی تذلیل کرنے کے کلچر کے بانی نواز شریف ہیں، جنہوں نے خلائی مخلوق کے آلہ کار بن کر دو بار بینظیر بھٹو کی منتخب حکومت کیخلاف سازشی مہرے کا کردار ادا کیا اور دو صدور، متعدد آرمی چیفس اور سپریم کورٹ کے چیف کیخلاف سازشیں کیں۔