ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی، کیوں نہ وزیراعظم، ان کے سیکرٹری کو بلائیں: جسٹس ثاقب
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملے پر کیوں نا وزیراعظم اور انکے سیکرٹری کو عدالت میں بلائیں، عدالت نے وزارت خزانہ کے حکام کو سرکاری ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی کا سرٹیفکیٹ ہر ماہ کی پانچ تاریخ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے کہا پتہ چلا ہے کہ سی ڈی اے کے ملازمین کو تنخواہ نہیں ملی جس پر سی ڈی اے کے وکیل نے جواب دیا کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہ اداکردی گئی ہے، ڈیلی ویجز ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مسئلہ درپیش ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ملازمین کو تنخواہیں بروقت ملنی چاہئیں، سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ میٹروپولیٹن کے ملازمین میئر کے ماتحت ہیں، جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ آپ کا بیان ریکارڈ کرلیتے ہیں اگر آئندہ ملازمین کو تنخواہوں پر شکایت ہوئی تو چیئرمین سی ڈی اے ذمہ دار ہونگے، عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے سے بیان حلفی طلب کرلیا۔ وزارت خزانہ کے حکام نے عدالت کو بتایا گیا کہ ہمارا کام فنڈز کی فراہمی کرنا ہے، جس پر چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ اس معاملے پر وزیراعظم اور انکے سیکرٹری کو بلائیں یا وزیراعظم ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کا بیان حلفی جمع کرائیں، وزارت خزانہ کے حکام نے جواب دیاکہ اداروں کے مابین خط و کتابت سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، ہماری عرض ہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ملیں۔ عدالت نے کیس نمٹا دیا۔
تنخواہیں/ کیس