اہم شخصیات‘ اداروں اور تنظیموں کو ٹیکس کی بھاری رعایت دیدی گئی
اسلام آباد ( عترت جعفری) ”ریونیو“ کی متلاشی حکومت نے آئندہ بجٹ میں اہم شخصیات ‘ اداروں اور تنظیموں کو ٹیکس کی بھاری رعایات فراہم کی ہیں۔ فنانس بل سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاہور کے تعلیمی ادارے ”لمز“ کو ” غیرمنافع بخش ادارہ “ قرار دیا گیا ہے۔ سکوک انٹرنیشنل کمیٹی کو بھاری رعایات دی گئی ہیں۔ سکوک ہولڈرز کو سکوک کی خریداری اور اس کی فروخت پر ٹیکس معاف کر دیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے 35 آرمڈ سکیورٹی گاڑیوں کی درآمد پر استثنیٰ دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سکیورٹی دینا بتائی گئی ہے۔ ’ گرین فیلڈ‘ میں سرمایہ کاری کو استثنیٰ دیدیا گیا۔ یہ استثنیٰ 2014ءسے دیا گیا۔ قطر‘ سعودی عرب‘ بحرین‘ یو اے ای‘ کی اہم شخصیات کو مخصوص چیزوں کو درآمد پر کسمٹز پر استثنیٰ دیا گیا ہے۔ ان میں شیخ محمد بن خلیفہ الثانی‘ پرنس فہد بن سلطان‘ پرنس منصور شامل ہیں۔ ملکی وغیر ملکی اثاثوں پر ٹیکس کا نفاذ ”اثاثوں“ کے منظر عام پر آنے تاریخ سے کیا گیا ۔ اس سے قبل ٹیکس اثاثے بنانے کی تاریخ سے لاگو ہوتا تھا۔ ’ نامعلوم‘ معیاد کا ٹیکس استثنیٰ دیدیاگیا۔ ایف بی آر کو نادرا ڈیٹا تک رسائی دینے کے لیے قانون کا تحفظ دیا گیا۔ سویٹ ہوم‘ شوکت خانم ہسپتال اور متعدد دوسرے اداروں کو خیراتی تسلیم کیا گیا ہے۔
ٹیکس رعایات