• news

ایران سے جوہری معاہدہ ختم ‘ ٹرمپ: سخت معاشی پابندیوں کا اعلان

واشنگٹن+ تہران+ پیرس( اے ایف پی+ نوائے وقت رپورٹ ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر سخت معاشی پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کی پاسداری نہیں کی، ایران اپنا ایٹمی پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے، معاہدے کے بعد اربوں ڈالر دیئے گئے ۔ ایران سے 2015ء میں ہونے والے جوہری معاہدے میں امریکا، برطانیہ، روس، جرمنی، فرانس اور چین فریق تھے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو نے کہا کہ وہ ٹرمپ کے فیصلے کی حمایت کریں گے۔ ادھر فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ٹرمپ کے اعلان پر اظہار افسوس کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا ہے کہ ایران ریاستی دہشتگردی کی سرپرستی کرتا ہے، جوہری ڈیل کے تحت ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت مل گئی۔ ایران شام، یمن میں کارروائیاں کر رہا ہے، ہمارے پاس ثبوت ہے کہ ایران کا وعدہ جھوٹا تھا، ایران کی نیو کلیئر ڈیل یکطرفہ تھی، ڈیل کے بعد ایران نے بجٹ میں40فیصد اضافہ کیا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہو گا۔ ایران ایک دہشت گرد ملک ہے دنیا بھر میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ معاہدہ یکطرفہ تھا، ایران سے نیوکلیئر معاہدہ نہیں ہونا چاہئے تھا، معاہدے کو جاری رکھا تو ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی۔ جیسے ہی ایران ایٹمی ہتھیار بنانے میں کامیاب ہو گیا تو دیگر ممالک بھی کوشش تیز کر دینگے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ایران سے ایٹمی تعاون کرنیوالی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے، امریکہ خالی دھمکیاں نہیں دیتا۔ ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے والے دیگر ممالک کو بھی خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران کی کسی قسم کی مدد کرنے والے ملکوں کو بھی پابندیوں کا سامنا ہو گا۔ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے دیگر ممالک سے معاہدہ جاری رکھیں گے ۔ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا۔ ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا کبھی جوہری معاہدے سے مخلص ہی نہیں تھا۔ امریکہ نے ہمیشہ ایٹمی معاہدے سے متعلق جھوٹ بولا، امریکہ نے بغیر کسی ثبوت کے ہمیشہ ایران کی مخالفت کی۔ امریکہ صرف طاقت کی زبان جانتا ہے، ایران دیگر ممالک سے ایٹمی معاہدے جاری رکھے گا، یورینیم کی افزودگی شروع کرنے سے پہلے اتحادیوں سے مشورہ کریں گے، کچھ ہفتوں میں یورینیم کی افزودگی شروع کر سکتے ہیں، ٹرمپ کو ایرانی قوم اور معیشت پر دبائو ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سر براہ فیڈریکامفرینی نے کہا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا، ایران سے معاہدے کے ثمرات مل رہے ہیں امید ہے دیگر ممالک معاہدے پر عمل جاری رکھیں گے، یورپ ایران جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے متحد ہے ایران سے اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ ایٹمی معاہدے کا حصہ تھا، ایران کے ساتھ معاہدہ جاری رہے گا۔سعودی عرب نے صدر ٹرمپ کے ایران ڈیل سے الگ ہونے کے اقدام کی مکمل حمایت کر دی سعودی عرب نے کہا ہے کہ ایران نے ہمیشہ دہشت گردی اور گڑبڑ کی حوصلہ افزائی کی ہے، ایران دوسرے ممالک میں بھی مداخلت کر رہا ہے صدر ٹرمپ کا اعلان خوش آئند ہے۔ اقوام متحدہ نے ایرانی ڈیل سے امریکہ کے الگ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ایرانی ڈیل ختم کرنے کے فیصلے پر صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے۔ اوباما نے کہا کہ ڈیل ختم کرنے کا فیصلہ گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے۔ ایرانی اشتعال انگیزی کے بغیر معاہدے کو خطرے میں ڈالنا سنگین غلطی ہے۔ ترکی نے ایرانی جوہری ڈیل کے خاتمے کی مخالفت کر دی۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ڈیل کے خاتمے سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن