احسن اقبال حملہ: جے آئی ٹی سر براہ تیسری بار تبدیل تحقیقات شروع، ملزم سے از سر نو تفتیش کا فیصلہ
لاہور ( خصوصی رپورٹر+نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کا سر براہ تیسری بار تبدیل کر دیا گیا۔ جے آئی ٹی کے نئے کنوینر ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس محمد طاہر ہوں گے۔ جے آئی ٹی کے پہلے سر براہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب وقاص نذیر تھے ۔ دوسری بار جے آئی ٹی کے کنونیئر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے محمد طاہر بنائے گئے۔ داخلہ احسن قبال کی طبیعت میں بہتری آئی ہے جبکہ ان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی نے کام کا آغاز کرتے ہی عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں اور ملزم عابد حسین سے از سر نو تفتیش کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ملزم عابد حسین کو پیر کے روز انسدادہشت گردی عدالت میں جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد منگل کے روز جب جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا گیا تو جے آئی ٹی نے ملزم کے مذہبی رجحان اور حملے کے محرکات و پس پردہ حقائق جاننے کیلئے ملزم عابد حسین سے دوبارہ تفتیش کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تفتیش مکمل کرنے کے بعد ڈاکٹروں کی اجازت سے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا بیان بھی قلمبند کیا جائے گا اور جے آئی ٹی اپنی مکمل رپورٹ جلد شہباز شریف کو پیش کرے گی۔ سروسز ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ احسن اقبال کو مکمل صحت یاب ہونے میں ڈیڑھ سے دو ماہ لگ سکتے ہیں جبکہ آئندہ 8روز کے اندر سروسز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ منگل گزشتہ دن ان کو آپریشن تھیٹر لایا گیا۔ انکے پیٹ کے زخم بھر رہے ہیں، ان کی چھوٹی آنت اور بڑی آنت بلکل ٹھیک ہے ، کھانے پینے میں بلکل دشواری نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ پروفیسر ڈاکٹر رانا ارشد انکے بازو کے زخم دیکھ رہے ہیں بازو پر چوٹ زیادہ آئی تھی۔ ان کی صحت کو دیکھتے ہوئے بھی ڈسچارج کریں گے۔ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف ، سینیٹر اعتزاز احسن، صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ، ایم ایم اے کے وفد سمیت دیگر سماجی و سیاسی شخصیات عیادت کیلئے آتے رہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے میں استعمال ہونے والا پسٹل فرانزک لیبارٹری لاہور جمع کرا دیا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے صاحبزادے احمد اقبال کو ٹیلی فون کیا اور ان سے احسن اقبال کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر ہونے والے قاتلانہ حملے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنا ہوں گے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر پر حملہ کوئی معمولی بات نہیں اور جو گولی انہیں لگی وہ جان لیوا بھی ہو سکتی تھی۔ انہوں نے احسن اقبال پر حملہ کرنے والے شخص عابد حسین کو دوران تفتیش بنائی جانے والی ویڈیو کو لیک کرنے پر بھی سوالیہ نشان اٹھایا اور کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ آیا کیسے یہ ویڈیو پبلک ہوئی۔ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال پر حملے کا سن کر دکھ ہوا۔ پاکستان موسمی تبدیلیوں سے متاثرہ بڑا ملک ہے۔ پاکستان موسمی تبدیلی سے متاثر ہ 7واں بڑا ملک ہے۔