نہتے فلسطینی کا قاتل اسرائیلی فوجی 9ماہ بعد رہا‘ ڈیڑھ برس سزا ہوئی تھی
بیت المقدس(صباح نیوز+اے ایف پی) ہیبرون میں نہتے فلسطینی عبدالفتاح الشریف کے قاتل اسرائیلی فوجی ایلور عزاریہ کو 9ماہ بعد جیل سے رہا کر دیا گیا‘ اسے سفاکیت پر عدالت نے 18ماہ قید کی سزا سنائی تھی لیکن وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر وزراء کے دباؤ پر آرمی چیف گادی ایسن کوٹ نے اس کی سزا میں کمی کر دی تھی۔ رہا ہونے پر ایک مجرم کا ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا۔ قبل ازیں فوج نے اعلان کیا ایلور کو 10مئی کو رہا کر دیا جائیگا۔ اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا ، اسرائیلی فوج کی جانب سے نمازیوں کو زدوکوب کیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیسیوں یہودی آبادکاروں نے بیت المقدس میں موجود مسلمانوں کے سب سے مقدس مقام 'مسجد اقصی' پر دھاوا بول دیا اور اس کے احاطے میں داخل ہوکر مسجد کی بے حرمتی کی۔تقریبا 150 صہیونی آبادکاروں کا ایک گروہ اسرائیلی پولیس کی بھاری سیکیورٹی میں المغاربہ گیٹ سے مسجد اقصی میں داخل ہوگیا اور انہوں نے مسجد کے احاطے میں تلمودی رسومات ادا کرنے کی کوشش کی۔اس موقع پر فلسطینی نمازیوں اور بیت المقدس کے شہریوں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید زدو کوب کرتے ہوئے سیکیورٹی کے نام پر ہراساں کیا گیا۔ متعدد نمازیوں کو مسجد اقصی میں داخلے کے وقت ان کے شناختی کارڈ سے محروم کردیا گیا۔اسلامی اوقاف ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے آبادکاروں کی حرکت کے بعد المغاربہ گیٹ کو مکمل طور پر بند کردیا۔