• news

کم تنخواہ‘ قید کا ڈر‘ اس برس صرف 23ہزار پاکستانی مزدور سعودی عرب گئے: رپورٹ

اسلام آباد (بی بی سی ڈاٹ کام) پاکستان بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ایک سروے کے مطابق ملازمت کی غرض سے پاکستان سے سعودی عرب جانے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ 2015ء میں یہ تعداد سوا پانچ لاکھ کے لگ بھگ تھی جو 2016ء میں کم ہو کر چار لاکھ 62 ہزار رہ گئی۔ 2017ء میں اس تعداد میں واضح کمی آئی جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس دوران صرف ڈیڑھ لاکھ لوگ سعودی عرب گئے اور اس برس صرف 23 ہزار پاکستانی سعودی عرب روزگار کی تلاش میں گئے ہیں۔ اس واضح کمی کی وجہ 2017 ء میں لگنے والا پانچ فیصد ویلیو ایڈیڈ ٹیکس، بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہے جو جدہ اور باقی شہروں میں کام کرنے والے تمام پاکستانیوں کے لئے پریشانی کے وجہ بن گیا ہے۔ ریاض احمد نے کہا کہ مزدوروں یا دیہاڑی پر کام کرنے والے پاکستانیوں کے لیے یہ اقدام زیادہ پریشان کن ہے کیونکہ ’ہمیں ویسے ہی کم تنحواہ بتائی جاتی ہے اور وہاں رہتے ہوئے قید ہونے کے ڈر سے شور نہیں کرتے اور یہ جانتے ہوئے بھی نہیں کرتے کہ سعودی حکومت نے ہمارا متبادل ڈھونڈ رکھا ہے‘ پاکستانی مزدور بتاتے ہیں کہ اکثر ان کی جگہ بھارت سے آنے والے افراد یا بنگلہ دیشی لے لیتے ہیں۔ ’بنگلہ دیشی خاص طور سے لائے جاتے ہیں کیونکہ وہ کم پیسوں میں زیادہ کام کرتے ہیں اور اس سے ہمارے کام کی قدر خاصی کم ہوجاتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن