• news

ہر ہفتے نئے منصوبے کا افتتاح کرتے ہیں‘ جمہوری حکومت نہ ہوتی تو اتنی ترقی نہیں ہو سکتی تھی : وزیراعظم

کراچی (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت ہی ملک کو چیلنجز سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ملک کی ترقی کے لیے جمہوری نظام کا تسلسل ضروری ہے۔ امید ہے کہ نئی آنے والی جمہوری حکومت بھی عوام کے مسائل حل کرے گی۔ پاکستان کی ترقی کراچی سے جڑی ہے۔ شہر کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت ہرممکن تعاون کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے این ای ڈی یونیورسٹی میں نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہفتے نئے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر رہا ہوں۔ کراچی پرامن ہوگا تو پاکستان پرامن ہوگا۔ موجودہ وفاقی حکومت نے کراچی کی روشنیوں کو بحال کیا۔کراچی آپریشن کے بعد شہر میں امن قائم ہوا ہے اور سٹریٹ کرائم میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجود وفاقی حکومت نے بہت سے ترقیاتی کام کرائے ہیں۔ اگر ملک میں جمہوری حکومت نہ ہوتی تو اتنے ترقیاتی کام نہیں ہو سکتے تھے۔ ملک کی ترقی کے لیے جمہوری نظام ضروری ہے۔ موجودہ دور میں ہمیں بہت مشکلات بھی پیش آئیں اور ہم نے بہت مشکل فیصلے کیے لیکن ہمارا ہدف یہی تھا کہ پاکستان ترقی کرے۔ ملک کی معیشت مضبوط ہو۔ پانچ سال میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے کئی منصوبے لگائے ہیں جس سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔ ہم ٹیکس نظام میں بھی اصلاحات کررہے ہیں۔ حکومت کی تاجر دوست پالیسیوں کی وجہ سے سرمایہ کاری کو فروغ مل رہا ہے۔ بزنس کمیونٹی مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے حکومت ان کو مزید مراعات اور سہولیات دے گی۔ حکومت ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم نے گہرے پانی کے کنٹینر ٹرمینل کا بھی افتتاح کر دیا۔
وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 35 ہزار میٹرک ٹن گندم ورلڈ فوڈ پروگرام کو فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔ یہ گندم فاٹا کے ٹی ڈی پیز میں استعمال کی جائے گی۔ ای سی سی نے پی آئی اے کے ہوائی جہازوں کی اوورہالنگ کے لئے 20 ارب روپے کی گارنٹی فراہم کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ ای سی سی ہدایت کی کہ ایسوسی ایشن ڈویژن اور فنانس ڈویژن یقینی بنائے کہ رقم صرف اور صرف ہوائی جہازوں کے انجنوں کی اوورہالنگ کے لئے استعمال میں آئے۔ اوگرا کے آرڈیننس میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کا مقصد ایل این جی آر ایل این جی کی تمام چین کو اوگرا کے ریگولیٹری فریم ورک کے تحت لانا ہے۔ ای سی سی نے افغانستان سے پھلوں‘ سبزیوں‘ ڈرائی فروٹ کی درآمد سے ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی اصولی منظوری دیدی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی

ای پیپر-دی نیشن